سندھ کے وزیرِ تعلیم سعید غنی کا کہنا ہے کہ نیب کا قانون سیاہ اور ظالمانہ ہے، ایک ویڈیو نے نیب کی عزت کو تہس نہس کر دیا ہے، چیئرمین نیب اگر اس ویڈیو کے ہاتھوں بلیک میل ہو رہے ہیں تو خود یہ عہدہ چھوڑ دیں، مزید بلیک میل نہ ہوں۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ کے وزیرِ تعلیم نے کہا ہے کہ نیب نے جو بدمعاشی مچائی ہوئی ہے وہ نہیں چلے گی، یہ مجھے بلائیں تو سہی، میں ایک ایک چیز بتاؤں گا۔
سعید غنی کا کہنا ہے کہ میں حلیم عادل شیخ کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہا ہوں تو چیئرمین نیب کے پیٹ میں مروڑ اٹھ رہی ہے، میں کہہ رہا ہوں حلیم عادل کا نام ای سی ایل میں ڈالو انہیں تکلیف ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ غلط آدمی کے ساتھ پنگا لے رہے ہیں، پنگا نہ لیں، میں تو پہلی پیشی پر کہوں گا کہ پورے سال کا ریمانڈ لے لو، جھوٹے اور مکاروں کا مقابلہ کروں گا، مجھے دھمکی دی تھی، میں کہتا ہوں آ کر دیکھیں مجھے، یہ کوئی خدا ہیں جو کہتے ہیں بات بھی نہ کریں۔
سعید غنی کا کہنا ہے کہ نیب نے جن گھروں کو غیر قانونی کہا، دیکھیں جا کر وہ گھر کون استعمال کر رہا ہے، نیب کی انتقامی کارروائیوں سے لوگوں کے گھر تباہ ہو گئے ہیں، نیب کی وجہ سے بے شمار لوگوں نے خودکشی کی ہے، یہ لوگ مانتے نہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ نیب کسی بھی ادارے سے کیس اپنے پاس منگوا سکتا ہے، نیب کو خدشہ تھا کہ اینٹی کرپشن حلیم عادل شیخ کو گرفتار کر لے گی اس لیے اس کیس پر بیٹھ گیا، حلیم عادل پر نیب اچھل چکا ہے۔
وزیرِ تعلیم سندھ نے کہا کہ نیب کی غیر قانونی دخل اندازی کی وجہ سے حکومتیں اپنا کام نہیں کر پا رہی ہیں، نیب اور ملکی معیشت ساتھ نہیں چل سکتے، حکومت کو روز کے معاملات چلانے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
سعید غنی نے کہا کہ نیب کے قوانین میں اگر بہتر تبدیلی ہو سکتی ہے تو ہونا چاہیئے، اعجاز جکھرانی کی گرفتاری کے موقع پر نیب کے ساتھ جو ہوا وہ نہیں ہونا چاہیئے تھا، اعجاز جکھرانی نے بھی نیب اہل کاروں پر حملے کا نہیں کہا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ حلیم عادل شیخ کا نام ای سی ایل میں ڈالنا چاہیئے، جن پر حلیم عادل سے کمزور کیس تھے انہیں گرفتار کر لیا گیا، تحقیقات اور مطلوب شخص کے ساتھ تعاون کرنے والے شخص پر یہ قانون لاگو ہوتا ہے، میں چیلنج کرتا ہوں کہ مجھے اس قانون کے تحت بلائیں۔
وزیرِ تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ نیازی نیب گٹھ جوڑ ہے، چیئرمین نیب استعمال ہو رہے ہیں، میں نے نہیں، ان کے اپنے افسران نے حلیم عادل کے خلاف لکھا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ خورشید شاہ کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے، آصف زرداری اور اعجاز جکھرانی کے ساتھ نا انصافی اور انتقامی کارروائی ہو رہی ہے، بہت سارے لوگو ں کو جانتا ہوں جو بد دعائیں دے رہے ہیں۔
سعید غنی نے کہا کہ نیب قوانین کی وجہ سے ہر طبقہ پریشان ہے، ملک اور یہ صوبہ بھگت رہا ہے، نیب قانون میں اگر کوئی مثبت ترمیم لائی گئی تو حمایت کر سکتے ہیں، نیب کو اگر اپنا وقار بحال کرنا ہے تو اپنی ساکھ بچانے کے لیے حلیم عادل کو گرفتار کرے، ان کا نام ای سی ایل میں ڈالے، یہ نیب پی ٹی آئی گٹھ جوڑ تاثر اسی صورت ختم ہو گا، نیب کی غیر قانونی مداخلت کی وجہ سے حکومتیں کام نہیں کر پا رہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کےوزراء اور وزیرِ اعظم اب کہتے ہیں کہ نیب کی وجہ سے کام نہیں چلے گا، نیب کے اختیارات کی وجہ سے حکومتوں کے روز مرہ امور متاثر ہو رہے ہیں، نیب ملکی معیشت میں رکاوٹ ہے، اگر ملکی مفاد میں کوئی تجاویز آتی ہیں تو ان کو زیرِ غور لانا چاہیئے، غیر متعلقہ افراد داخل ہوں گے تو اسمبلی کی سیکیورٹی انہیں روکے گی۔
Comments are closed.