جنوبی امریکی ملک ایکواڈور میں ساحل سمندر کی سیر کے دوران بے دردی سے قتل کی گئی 3 نوجوان لڑکیوں کی تفصیلات اور ان کے آخری میسجز منظر عام پر آگئے ہیں۔
غیرملکی میڈیاکے مطابق ساحل سمندر پر 19سالہ ڈینیس،21 سالہ یولیانا اور 22 سالہ نائیلی کو قتل کر کے ان کی لاشوں کو دفنا دیا گیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق مقامی ماہی گیر نے کتے کے بار بار ایک ہی جگہ سونگھنے پر پولیس کو اطلاع دی جس کے بعد وہاں لڑکیوں کی لاشوں کا انکشاف ہوا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق تینوں لڑکیوں کے منہ پر کپڑا بندھا ہوا تھا اور ان کے گلے بھی کٹے ہوئے تھے جبکہ اس بات کا بھی امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ ان پر تشدد بھی کیا گیا ہو۔
رپورٹس کے مطابق تینوں لڑکیاں 4 اپریل کو لاپتا ہوئی تھیں اور امکان ہے کہ انہیں اگلے ہی روز بےدردی سے قتل کر کے دفنایا گیا ہو۔
اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ قتل کی جانے والی 3 میں سے 2 لڑکیوں نے اپنے موبائل سے جاننے والوں کو آخری پیغامات بھیجے تھے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق 22 سالہ نائیلی نے اپنی بہن کو اپنی لوکیشن بھیجی تھی جبکہ 19سالہ ڈینیس نے اپنی دوست کو میسج کیا تھا کہ ’مجھے لگتا ہے کہ کچھ ہونے والا ہے اور اگر مجھے کچھ ہو جائے تو یاد رکھنا کہ میں تم سے بہت محبت کرتی ہوں‘۔
رپورٹس کے مطابق لڑکی نے موبائل پر جو اپنی لوکیشن بھیجی تھی اس کے نزدیک سے تینوں لڑکیوں کی لاشیں ملیں۔
مقامی پولیس کے مطابق جائے وقوعہ سے ایک موبائل فون ملا ہے جسے تفتیش کو آگے بڑھانے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔
غیرملکی میڈیا کےمطابق جس جگہ سے لڑکیوں کی لاشیں ملی ہیں وہاں منشیات فروشوں کو گروپس کے درمیان اکثر لڑائی جاری رہتی ہے۔
Comments are closed.