پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ایڈیشنل آئی جی موٹروے پولیس پر حملے کے ملزمان کا سراغ لگا لیا گیا، فائرنگ میں پشاورکا ایک ڈکیت گروہ ملوث ہے، اسے جلد گرفتار کرلیں گے، سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزمان کا سراغ لگایا گیا۔
ایڈیشنل آئی جی موٹروے پولیس سجاد افضل آفریدی کی گاڑی پر فائرنگ کے واقعے کا مقدمہ تھانہ نصیر آباد میں اے آئی جی سجاد افضل کی مدعیت میں درج کرلیا گیا، مقدمے میں دہشت گردی، قتل اور اقدام قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
اے آئی جی سجاد افضل کا کہنا ہے کہ گاڑی میں سوار 4 ملزمان کو سامنے آنے پر پہچان سکتا ہوں، ملزمان نے اندھا دھند فائرنگ کی اور بھاگنے میں کامیاب ہوئے، فائرنگ سے نعمان افضل شہید اور میں زخمی ہوا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ واردات میں استعمال گاڑی سیکٹر ایف 10 اسلام آباد سے چوری کی گئی تھی، ڈکیت گروہ کی راولپنڈی میں موجودگی کی گزشتہ ہفتے سے اطلاع تھی، ڈکیت گروہ کےخلاف گاڑیاں چھیننے اورڈ کیتیوں کے مقدمات بھی درج ہیں۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کے بعض شعبوں کے اہلکاروں کی ملزمان سے ملی بھگت ہے۔
Comments are closed.