پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان کا کہنا ہے کہ حکومت نے ایوان صدر کو آرڈیننس فیکٹری بنا دیا ہے، ایچ ای سی، اسٹیٹ بینک اور دیگر اداروں سے متعلق آرڈیننس جاری کیے گئے۔
اپنے بیان میں شیری رحمان نے کہا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس ایک ہفتے سے جاری ہے، آرڈیننس پارلیمان میں پیش نہیں کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق آرڈیننس اسمبلی اجلاس کے پہلے دن رکھنے چاہیے تھے۔
شیری رحمان نے کہا کہ آئین کی خلاف ورزی کی جارہی ہے، ہمیں اس پر سخت تشویش ہے۔
رہنما پی پی نے کہا کہ حکومت کے غیر آئینی رویے کی مذمت کرتے ہیں، اداروں کو تباہ کرکے پارلیمان کو اندھیرے میں رکھا گیا ہے، ان کا نام ایڈہاک سرکار اور تباہی سرکار رکھا گیا ہے۔
Comments are closed.