ایک حالیہ تحقیق کے بعد سائنٹیفک کمیونٹی میں نئی بحث چھڑ گئی ہے، محققین نے دعویٰ کیا ہے کہ اینٹی ڈپریسنٹ دوائیاں ڈپریشن کے علاج کے لیے غیر موثر ہیں۔
یہ دعویٰ اس بنیاد پر کیا گیا ہے کہ ڈپریشن کی ایک وجہ ’سیروٹونین‘ نامی خلیے کی کمی بتائی جاتی ہے جو ذہن میں جذبات کو منتقل کرتا ہے۔
جولائی کے دوران ‘Molecular Psychiatry’ نامی جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق سیروٹونین کی کمی اور ڈپریشن میں کوئی تعلق ثابت نہیں ہوتا۔
محققین نے کہا کہ انہوں نے اینٹی ڈپریسنٹ کے استعمال کی وجہ جاننے کی کوشش کی، زیادہ تر ادویات سیروٹونین کی سطح بڑھاتی ہیں۔
ایک سائنسدان فل کوون نے کہا کہ کوئی ماہرِ نفسیات یہ نہیں کہے گا کہ ڈپریشن جیسی نہایت الجھی ہوئی کیفیت دماغ کے کسی خلیے کی وجہ سے ہوتی ہے۔
Comments are closed.