بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

ایم کیو ایم کی تعریف نہیں کی، اسمبلی میں کردار کی تعریف کی، مرتضی وہاب

ترجمان سندھ حکومت مرتضی وہاب کاکہنا ہے کہ ایم کیو ایم کی تعریف نہیں کی اسمبلی میں کردار کی تعریف کی،ایم کیو ایم نے تو شہر کا بیڑا غرق کر دیا، ہم شہر کی بحالی کے لئے کام کر رہے ہیں۔

مرتضیٰ وہاب نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ ایم کیو ایم نے شہر کے ساتھ جو کیا اس کی کبھی تعریف نہیں کی، ملک میں عوام شدید پریشان ہیں ہم عوام کو اچھا ماحول دینا چاہتے ہیں، پیپلز پارٹی پہلے دن سے روٹی کپڑا اور مکان کا نعرہ لگا رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ محترمہ بےنظیربھٹو کی سالگرہ پر بلاول بھٹو نے عدالتی حکم پر جاری تجاوزات آپریشن کے متاثرین کیلئے راستہ نکالنے کا کہا، جو لوگ متاثر ہوئے ہیں ان کو متبادل جگہ دینے کا فیصلہ ہوا،کچھ بلڈنگ پر بات ہوتی ہے کہ ان کو کمرشلائز کرنا ٹھیک نہیں، 2004، 2005 میں بلڈنگ بنی اور اب ان عمارتوں کو گرانا ٹھیک نہیں۔

ترجمان سندھ حکومت نے کہاکہ ان لوگوں نے پہلے دن سے ہی سرکاری کاغذات پر بھروسہ کیا، 15 سے 20 سال بعد ان لوگوں سے ان کی چھت چھیننا ٹھیک نہیں، اگر کوئی شخص لیز کی خلاف ورزی کررہا ہے تو انکا روزگار توڑنا ٹھیک نہیں۔

مرتضیٰ وہاب نے کہاکہ جس زمین پر نسلہ ٹاور تعمیر ہوا یہ سندھی مسلم سوسائٹی کی زمین ہے، شارع فیصل بننے کے بعد سوسائٹی نے یہ زمین لوگوں کو دی، نعمت اللہ خان کے دور میں اس زمین کو کمرشل کردیا گیا، نسلہ ٹاور کا الزام پیپلز پارٹی پر ڈالنا ٹھیک نہیں ہے۔

ترجمان سندھ حکومت نے مزید کہاکہ سندھ حکومت نے ایک بہت متناسب فیصلہ کیاہے، وقت آگیا ہے کہ ہم عمارتیں گرانے نہیں تعمیر کرنے کی بات کریں، ہم ایک کمیشن بنائیں گے جو آزاد ہوگا وہ کمیشن ہمیں مشورہ دے گا۔

انہوں نے کہاکہ اگر اسلام آباد میں ریگولائزیشن ہوسکتی ہے تو کرا چی میں کیوں نہیں،عمارتیں اور لوگوں کے کاروبار گرانا مسائل کا حل نہیں ہے، جن سرکاری ملازمین نے اختیارات کا غلط استعمال کیا ان کے خلاف کیا کارروائی ہوئی،ہم عدالتوں کے فیصلہ کا احترام کرتے ہیں مگر اپنا پوائنٹ بھی رکھتے ہیں۔

مرتضیٰ وہاب نے کہاکہ سندھ اسمبلی میں کسی پر بھی پابندی نہیں لگائی گئی صرف ان 8 لوگوں پر پابندی ہے، یہ وہی جماعت ہے جو سندھ میں ماحول خراب کرنا چاہتی ہے،حلیم عادل شیخ کو افسوس ہوگا کہ وہ اپنی تقریر نہیں کرسکے،جبکہ وزیراعلیٰ سمیت کابینہ کے 18 اراکین نے بھی اسمبلی میں تقریر نہیں کی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.