دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کے کنٹرول سنبھالنے کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس(ٹوئٹر) کی مالیت میں کمی آگئی۔
بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق ایکس کی مجموعی مالیت میں اکتوبر 2022ء کے مقابلے میں 71.5 فیصد تک کمی آئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایکس کی مجموعی مالیت میں کمی کا انکشاف فِڈیلیٹی نامی کمپنی کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار میں کیا گیا ہے لیکن ایسا پہلی بار نہیں ہوا کہ فِڈیلیٹی کی جانب سے ایکس کی قدر میں کمی آنے کے بارے میں بتایا گیا ہو۔
اس کمپنی نے اکتوبر میں اپنی ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ ایکس کی قدر 50 فیصد سے زائد کمی کے بعد اب 19 ارب ڈالرز رہ گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق کمپنی نے اربوں ڈالرز کا قرضہ بھی ادا کرنا ہے جبکہ سبسکرپشن پروگرامز اور دیگر ذرائع سے آمدنی میں اضافے کی کوششیں تاحال کامیاب نہیں ہوسکیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال کمپنی کے لیے کافی برا ثابت ہوا اور اس حوالے سے جولائی 2023ء میں ایلون مسک نے خود بھی سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں بتایا تھا کہ کمپنی کو اشتہارات میں کمی کے باعث مالی مشکلات کا سامنا ہے۔
بعد ازاں نومبر میں متعدد کمپنیوں نے ایلون مسک کی ایک متنازع پوسٹ کے بعد سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس کو اشتہارات دینا بند کر دیے تھے۔
واضح رہے کہ ایلون مسک نے اکتوبر 2022ء میں 44 ارب ڈالرز میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کو خریدا تھا۔
اب وہ اس سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس کو سپر ایپ میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ انہیں توقع ہے کہ اس طرح کمپنی کی آمدنی میں اضافہ ہوگا، مگر ایسا کب تک ہوگا، اس حوالے سے فی الحال کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
Comments are closed.