اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ایجنسیوں نے ایک سازش پکڑی ہے، جس پر آج رات ہی عمل درآمد کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔
وفاقی دارالحکومت میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں نے ایک گفتگو پکڑی ہے، جس میں شامل کردار کو دیکھا گیا۔ اس گفتگو میں دو طرح کی پلاننگ کی جا رہی تھی۔ کسی بھی گھر پر ریڈ کرنے کا طریقہ کار بتایا جا رہا تھا۔وہ کسی پی ٹی آئی ورکر کا گھر ہو اور وہاں فائرنگ کا واقعہ ہو۔
انہوں نے بتایا کہ پھر اس ڈرامے کو اس مقصد کے لیے استعمال کیا جائے کہ یہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ آڈیو میں زیادتی کا جعلی ڈرامہ رچانے کی پلاننگ کی گئی۔ پھر واقعہ انٹرنیشنل میڈیا میں اچھال کر کہا جائے کہ زیادتیاں ہو رہی ہیں۔وزیر داخلہ نے انکشاف کیا کہ اس سازش پر آج رات ہی عمل درآمد کرانے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس پورے ڈرامے کے مقصد سے تاثر یہ دینا تھا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں۔ حکومت نے ضروری یہ سمجھا گیا کہ اس شیطانی ڈیزائن سے قوم کو آگاہ کیا جائے کیوں کہ عمرانی گمراہ چہرہ اس ملک کے سامنے عیاں ہونا چاہیے۔ انہوں نے زلمے خلیل زاد جیسے بلابسٹ کی مدد بھی حاصل کی ہے۔
انٹیلی جنس اداروں نے بروقت یہ منصوبہ بندی پکڑی ہے۔ اس موقع پر مناسب یہی تھا کہ اس منصوبہ سے بروقت قوم کو آگاہ کردیا جائے۔ اس ٹولے کہ شہدا کی قربانیوں کا کوئی پاس نہیں۔ عزائم میں ناکامی کے بعد عمرانی ٹولے نے گھٹیا ڈرامہ رچانے کی کوش کی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ 9 مئی اور اس کے بعد کی سازشوں میں جو عناصر بھی ملوث ہیں انہیں پتا چل جانا چاہیے کہ ان کے گرد گھیرا تنگ کیا جا چکا ہے، اب وہ اپنے انجام کے قریب ہیں۔
Comments are closed.