اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں نے میرا اسمبلیوں سے حلف نہ لینے کا مطالبہ نہ مان کر اپنا نقصان کیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ اگر اپوزیشن ارکان کچھ عرصے حلف نہ اٹھاتے تو معاملات کی نوعیت کچھ اور ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ پارلیمنٹ میں اِن ہاؤس تبدیلی کا کوئی آپشن نہیں، انتخابی اصلاحات کیلئے ایسی قومی حکومت کے قیام کی راہ ہموار ہو سکتی ہے جس میں اپوزیشن کا پلڑا بھاری ہو۔
پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس کے فیصلے کے بعد عمران خان اور عارف علوی کے رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر پر بھارت کے مقابلے میں ہمارا مؤقف تب مضبوط ہو گا جب ہم معاشی طور پر مضبوط ہوں گے، کمزور معیشت کی وجہ سے ہماری خارجہ پالیسی اور دفاع میں مشکلات پیدا ہوتی ہیں۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہم بھارت سے تجارت کے حق میں ہیں لیکن اس سے قبل اقتصادی استحکام اور سیاسی مفاہمت ضروری ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ماضی میں جب ملک کی معیشت مضبوط تھی تو واجپائی بس میں بیٹھ کر لاہور آئے تھے، کمزور معیشت کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر پر ہمارا مؤقف تحلیل ہو رہا ہے۔
سربراہ پی ڈی ایم نے مزید کہا کہ کشمیر کے معاملے میں ہم بہت کمزور پوزیشن پر کھڑے ہیں، اس صورتِ حال سے نکلنے کیلئے ہمیں مفاہمت سے راستہ بنانا ہوگا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ہماری فوج کے پاس لڑنے کی بے پناہ طاقت موجود ہے تو ہمارے لیے یہ خوشی کی بات ہے۔
Comments are closed.