اپوزیشن کی دو بڑی جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) سے متعلق حکومتی نیت پر شک کا اظہار کردیا۔
جیو نیوز نے انتخابی اصلاحات اور الیکشن کمیشن کی خود مختاری کے معاملے پر گریٹ ڈبیٹ کا انعقاد کیا۔
دو گھنٹے طویل مباحثے کی میزبانی سینئر صحافی سہیل وڑائچ اور جیو نیوز کے اینکر شہزاد اقبال نے کی۔
اپوزیشن کی طرف سے اس پروگرام میں ن لیگ کے خرم دستگیر اور پیپلز پارٹی کے قمر زمان کائرہ نے شرکت کی۔
خرم دستگیر نے کہا کہ ہم الیکٹرونک ووٹنگ مشین پر یقین نہیں کرسکتے، سب سے پہلے ہمیں اس حکومت پر اعتراض ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈسکہ میں 20 پریزائیڈنگ افسر اغوا ہوگئے، ای وی ایم اس کا علاج نہیں، الیکٹرونک ووٹنگ کے پیچھے حکومت کی ایک سازش ہے۔
ن لیگی رہنما نے یہ بھی کہا کہ ووٹنگ مشین استعمال کرنے کا اختیار حکومت کا نہیں الیکشن کمیشن کا ہے، ای سی پی خود مختار تب ہوگا، جب وفاقی وزیر آگ لگانے کی دھمکی نہیں دیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ 2018 کے انتخابات میں ن لیگ کو ہرایا گیا، الیکشن میں پری پول ریگنگ روکی جانی چاہیے۔
قمر زمان کائرہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے استفسار کیا کہ الیکشن ڈے پر اگر پولنگ ہی ہائی جیک ہوجائے تو ای وی ایم کیا کرے گی؟
انہوں نے کہا کہ دس گیارہ ملک الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کا استعمال کر کے اسے ترک کر چکے۔
پی پی رہنما نے مزید کہا کہ 2018 کا الیکشن متنازع الیکشن تھا، الیکشن کمیشن کہہ رہا ہے کہ ووٹنگ مشین ایسے استعمال نہیں ہوسکتی، موجودہ حکومت کو الیکشن کمیشن پر بھی اعتراض ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ بھارت کے الیکشن کمیشن کا ہم سے موازنہ مشکل ہے، وہاں انتخابات الگ طرح سے ہوتے ہیں۔
Comments are closed.