کراٹے بلیک بیلٹ: 74 سال کی عمر میں بلیک بیلٹ حاصل کرنے والے مائیک مِچل
- اینجی براؤن
- بی بی سی سکاٹ لینڈ نیوز
جب مائیک مِچل نے کراٹے کی دنیا میں اپنے سفر کا آغاز کیا تو اس وقت ان کی عمر 69 سال تھی۔ اس عمر میں جب بھی وہ کسی مقابلے میں حصہ لیتے تو ان کا سامنا بچوں سے ہوتا تھا۔
وہ دوسرے طلبا سے کئی دہائیاں بڑے تھے، اور ایک بیلٹ کے مقابلے کے دوران تو انھوں نے کراٹے کی ٹریننگ کو ترک کرنے پر غور کرنا شروع کر دیا تھا۔
انھوں نے کہا: ‘میں ان بچوں سے گھرا ہوتا تھا جو مجھ سے اعلیٰ درجے میں تھے اور 50 والدین بالکونی سے (ہمارا مقابلہ) دیکھ رہے ہوتے تھے، میرا جی چاہتا تھا کہ میں بھاگ جاؤں۔’
لیکن مائیک نے اپنی شرمندگی پر قابو پانے کے لیے خود کو مجبور کیا اور وہ سکاٹ لینڈ میں جیپنیز کراٹے ایسوسی ایشن (جے کے اے) سے بلیک بیلٹ حاصل کرنے والے سب سے معمر شخص بن گئے ہیں۔
مائیک ماضی میں فزیکل ایجوکیش یعنی جسمانی تعلیم کے استاد رہ چکے ہیں، ان کا کہنا تھا: ‘گریڈنگ میں وہاں مجھ سے زیادہ عمر کا کوئی نہیں تھا۔
‘مجھے شرمندگی محسوس ہوتی کہ لوگ مجھے دیکھ رہے ہیں لیکن انھیں یہ نہیں معلوم تھا کہ میں کون ہوں یا میں وہاں کیوں ہوں۔’
لیکن پھر پانچ سال اور ہزاروں گھنٹے کی سخت محنت اور تربیت کے بعد 74 سال کی عمر میں مائیک نے پہلا ’ڈین گریڈ‘ حاصل کر لیا ہے۔
’ڈین‘ ایک رینکنگ سسٹم ہے جو جاپانی، کورین یا دیگر مارشل آرٹ ادارے کسی شخص کی صلاحیت کی سطح کا تعین کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
ان سے بھی زیادہ عمر کے بلیک بیلٹ والے لوگ ہیں، لیکن ان سب نے اپنی بلیک بیلٹ اس وقت حاصل کی جب وہ ان سے کئی دہائیاں چھوٹے تھے۔ بہر حال کسی نے بھی سکاٹ لینڈ میں اپنی 70 کے پیٹے میں جے کے اے بلیک بیلٹ حاصل نہیں کی ہے۔
مائیک مچل اپنے انسٹرکٹر کے ساتھ
مائیک کے تین بچے اور دو پوتے ہیں۔ وہ مشرقی لوتھیان کے ہیڈنگٹن میں اپنی 52 سالہ بیوی گلوریا کے ساتھ رہتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ پہاڑ پر چڑھنے اور بیڈمنٹن سمیت سابقہ دلچسپیوں کے ساتھ وہ ‘خود کو خود کے سامنے ہی ثابت کرنے کی نہ خم ہونے والی کوششوں’ میں لگے تھے۔
انھوں نے کہا: ‘میں امید کرتا تھا کہ اگلی کوہ پیمائی، یا بیڈمنٹن کا اگلا مقابلہ میری بہترین کارکردگی ہوگی۔
‘لیکن یہ اس وقت تک تھا جب تک میں نے اپنی بلیک بیلٹ حاصل نہیں کی تھی۔ اس کے بعد مجھے احساس ہوا کہ میں نے اپنا شاہکار حاصل کر لیا ہے۔
‘میں پوری زندگی خود کو ثابت کرنے کے لیے لڑتا رہا۔ مجھے نہیں معلوم تھا کہ میں ایسا کیوں کر رہا تھا، لیکن اب مجھے لگتا ہے کہ اس سے میرے خاندان کو ترغیب حاصل ہوگی اور اس سے مجھے سکون محسوس ہوتا ہے۔’
مائیک اپنی اہلیہ اور پوتے پوتی کے ساتھ
مائیک 70 کے پیٹے میں داخل ہو چکے تھے جب انھوں نے براؤن اور بلیک بیلٹ کے درجے میں تربیت لینا شروع کی۔
انھوں نے کہا: ‘میں جب بلیک بیلٹ کے لیے ایک مقابلہ کر رہا تھا تو اچانک میں فرش پر تھا اور سانس نہیں لے پا رہا تھا۔
‘بچپن سے کبھی بھی مجھے سانس کی شکایت نہیں رہی لیکن اس وقت ایسا ہی ہوا۔ اس نے اپنی ٹانگ میری اگلی ٹانگ کو ماری اور میں فرش پر تھا۔ اس کے ساتھ ہی مقابلہ ختم۔
‘اس کے بعد میں نے اپنے لڑائی کے انداز کو بدلنا شروع کیا۔’
یہ بھی پڑھیے
جب گذشتہ مہینے وہ اپنی بلیک بیلٹ کے مقابلے کے لیے گئے تو انھیں بتایا گیا کہ شاید انھیں گریڈنگ کے لیے مقابلے کا حصہ بننے کی اجازت نہ دی جائے۔
‘وہ فکر مند تھے کہ مجھے دل کا دورہ پڑ سکتا ہے یا میری عمر کی وجہ سے مجھے بہت مار پڑ سکتی ہے۔’
تاہم انھوں نے اپنے انسٹرکٹر سے التجا کی کہ وہ انھیں فائٹ کی اجازت دیں اور انھیں ایک ایسے مخالف کے خلاف لڑنے کی اجازت دی گئی جس کی عمر ان سے آدھی تھی۔
مائیک نے کہا کہ جس مقابلے میں انھیں سانس لینے میں دقت پیش آئی تھی اور وہ فرش پر گر گئے تھے، اس کے بعد سے ان کے سٹائل میں بہت تبدیلی آچکی تھی۔
‘جب کوئی آپ پر حملہ کرتا ہے، تو آپ فطری طور پر پیچھے ہٹتے ہیں، لیکن اگر آپ اس وقت آگے بڑھتے ہیں جب وہ داؤ لگانے والا ہو تو یہ بہت کارآمد ثابت ہوسکتا ہے۔
‘اس لیے جب اس نے قدم بڑھایا تو میں نے بھی قدم بڑھایا اور اسے کوئی داؤ لگانے سے پہلے ہی روک دیا۔ ایسا مزید دو بار ہوا۔
‘مجھے لگتا ہے کہ وہ میرے بارے میں جس چيز کے متعلق ڈر رہا تھا وہی اس کے ساتھ ہوا۔’
جب مقابلہ ختم ہوا تو مائیک اپنی بلیک بیلٹ حاصل کر چکے تھے جسے انھوں نے ‘ایک غیر معمولی لمحہ’ قرار دیا۔
اب وہ اگلے دو سال اپنے دوسرے ڈین کے لیے تربیت میں گزارنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
گولین میں جے کے اے باس راک کلب میں ان کی انسٹرکٹر پاولا بروز نے کہا کہ مائیک ‘ایک عظیم فائٹر’ ہیں۔
انھوں نے کہا ‘لوگ سوچتے ہیں کہ اگر آپ بہت محنت کریں اور سبق لیں تو آپ بلیک بیلٹ حاصل کر لیں گے، لیکن ایسا نہیں ہوتا۔
‘آپ کو یہ ثابت کرنا ہوتا ہے کہ آپ بلیک بیلٹ کے قابل ہیں اور مائیک نے اپنی پہلی ڈین گریڈنگ میں اس سے کہیں زیادہ ثابت کیا ہے۔
‘وہ خود سے بہت کم عمر حریف کا مقابلہ کر رہے تھے جو حیرت انگیز طور پر حیران رہ گیا تھا جب مائیک نے اسے متعدد بار داؤ ہی نہیں لگانے دیا۔’
Comments are closed.