بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

آٹو پائلٹ پر لگا نجی طیارہ بحیرۂ بالٹک میں گر کر تباہ، پائلٹس کہاں گئے؟

اسپین کے شہر جیریز سے جرمنی کے لیے اڑان بھرنے والا نجی سیسنا طیارہ منزل کے اوپر سے پرواز کرتے ہوئے دگنے فاصلے کا سفر طے کرتے ہوئے سمندر میں گر کر تباہ ہو گیا جس میں سوار 2 پائلٹس سمیت 4 افراد کے ہلاک ہو جانے کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

ایوی ایشن ذرائع کے مطابق ڈنمارک کی فضائیہ کا کہنا ہے کہ وہ اڑان کے دوران طیارے کے کاک پٹ میں موجود کسی شخص کی شناخت نہیں کر سکے۔

رجسٹریشن نمبر OE-FGR کے حامل سیسنا 551 نجی طیارے نے یو ٹی سی وقت کے مطابق دوپہر 12 بج کر 57 منٹ پر اسپین کے شہر جیریز سے جرمنی کے شہر کولون کے لیے اڑان بھری۔

طیارہ لگ بھگ پونے 3 گھنٹے کی پرواز کرتے ہوئے جب اپنی منزل کولون پہنچا تو تقریباً 36 ہزار فٹ کی بلندی اور 685 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار پر تھا۔

ایوی ایشن ماہرین کے مطابق طیارہ آٹو پائلٹ موڈ پر تھا۔

ایوی ایشن ذرائع کے مطابق منزل کے قریب پہنچنے اور لینڈنگ کی تیاری نہ کرنے پر ٹریفک کنٹرول کی جانب سے پائلٹس سے مسلسل رابطہ کیا گیا مگر کسی نے بھی ٹریفک کنٹرول کو جواب نہ دیا۔

پائلٹس کے ساتھ نہ جانے کیا ہوا کہ وہ طیارہ منزل پر نہیں اتار سکے اور جہاز مسلسل پرواز کرتے ہوئے جرمنی کی فضائی حدود سے بھی باہر نکل گیا اور مسلسل 4 گھنٹے 50 منٹ کی پرواز کے بعد لٹویا کی فضائی حدود میں بحیرۂ بالٹک میں بلندی کھونے لگا۔

فضائی ماہرین کے مطابق سیسنا 551 طیارہ آٹو پائلٹ پر اس وقت تک اڑتا رہا جب تک کہ اس کا ایندھن ختم نہیں ہو گیا۔

ایوی ایشن ماہرین کے مطابق یہ طیارہ لٹوین ساحل کے قریب بحیرۂ بالٹک میں گر کر تباہ ہو گیا۔

ایئر ٹریفک کنٹرول کے مطابق بلندی سے مسلسل نیچے آتے ہوئے 2100 فٹ کی بلندی سے طیارے سے رابطہ منقطع ہوا۔

طیارے میں خاتون پائلٹ اور ساتھی سمیت 4 افراد سوار تھے۔

ایئر ٹریفک کنٹرول کے رابطہ کرنے پر ڈنمارک کی فضائیہ نے اڑان کے دوران سیسنا طیارے کا جائزہ لیا۔

ڈنمارک کی فضائیہ کے حکام کا کہنا ہے کہ طیارے کے کاک پٹ میں ممکنہ طور پر کوئی بھی موجود نہیں تھا اور پائلٹ سیٹ پر ایک بیگ کی موجودگی پائی گئی۔

سمندر کے جس مقام پر طیارہ گر کر تباہ ہوا وہاں پہلے سے لٹوین بحری جہاز موجود تھے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.