آزاد کشمیر میں موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے، آزاد کشمیر کے ضلع کوٹلی کے علاقے تائی منڈھول میں شدید بارشوں کے باعث کچا مکان گر گیا جس کے نتیجے میں 10 افراد جاں بحق ہو گئے۔
مکان کے ملبے تلے دب کر جاں بحق ہونے والے افراد میں 3 خواتین اور 7 بچے شامل ہیں۔
مختلف مقامات پر بارش کا پانی گھروں میں داخل ہو گیا جبکہ لینڈ سلائیڈنگ سے مظفر آباد مانسہرہ شاہراہ لوہار گلی کے مقام سے ہر قسم کے ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی ہے۔
ادھر بھارت کی جانب سے چھوڑے گئے پانی کے بعد دریائے پونچھ میں کوٹلی کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔
سیلاب سے کئی دیہات اور سیکڑوں ایکڑ پر لگی فصلیں زیرِ آب آ گئیں، انتظامیہ کو ہائی الرٹ کر کے مقامی آبادی کو منتقل کر دیا گیا۔
جھنگ میں دریائے چناب پر نچلے درجے کا سیلاب ہے جس سے فصلیں اور 50 دیہات زیرِ آب آ گئے۔
نارووال میں حالیہ بارشوں اور دریائے راوی میں بھارت سے 2 لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلہ چھوڑنے کی اطلاعات کے بعد فلڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
راجن پور میں محمد پور گم والا کا 20 روز بعد بھی راستہ بحال نہیں ہو سکا ہے۔
دوسری جانب ضلع اپر کوہستان میں تیز بارش کے بعد اچھار نالے میں طغیانی آ گئی۔
سیلابی ریلے میں شاہراہِ قراقرم کا اہم پل بہہ جانے سے گلگت سے پاکستان کے دیگر علاقوں کا رابطہ منقطع ہو گیا۔
سیلاب سے داسو ڈیم رہائشی کیمپ کو بھی نقصان پہنچا ہے، ایف ڈبلیو او کو جلد از جلد عارضی پل کے قیام اور شاہراہ کو بحال کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
ضلع صوابی میں بارش سے کئی مقامات پر مکانات کی چھتیں اور دیواریں گر گئیں، ملبے تلے دب کر کئی مویشی بھی ہلاک ہو گئے۔
تربیلا ڈیم کے ایگزلری اسپل ویز کھول دیے گئے جس سے دریائے سندھ میں صوابی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔
Comments are closed.