انگلینڈ کے دورہ پاکستان سے دستبردار ہونے کے بعد انگلینڈ کے سابق ٹیسٹ کرکٹر اور موجودہ کمنٹیٹر مائیکل ایتھرٹن نے اپنے کرکٹ بورڈ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ انگلینڈ پاکستان کا واجب الادا قرض نہیں اتار سکا۔
انگلینڈ کے دورۂ پاکستان ملتوی کرنے کے بعد انگلینڈ کرکٹ بورڈ کو صحافیوں اور سابقہ کھلاڑیوں کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
سابق کپتان انگلینڈ کرکٹ ٹیم مائیکل ایتھرٹن کا کہنا تھا کہ انگلینڈ پاکستان کا واجب الادا قرض نہیں اتارسکا، انگلش کرکٹ گورننگ باڈی، کھلاڑیوں کے پاس موقع تھا اس ہفتے کچھ اچھا کرتے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے پاس موقع تھا کہ اس کرکٹنگ نیشن کا قرض ادا کرتے جس نے پہلے ہی بہت سے چیلنجز کا سامنا کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ صرف ایک بیان جاری کرکے غلط کیا گیا، انگلینڈ نے چار روز کے اس چھوٹے سے دورے سے دستبرداری کا فیصلہ کیا۔
سابق کپتان انگلش کرکٹ ٹیم کا کہنا تھا کہ چند روز قبل نیوزی لینڈ نے بھی سیکیورٹی تھریٹس کی بنیاد پر دورہ ختم کیا، یہ پاکستان کا ہائی پروفائل سیزن تھا۔
خیال رہے کہ نیوزی لینڈ کے دورہ پاکستان ختم کرنے کے اچانک اور یکطرفہ فیصلے کے بعد انگلینڈ نے بھی دورہ پاکستان سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا۔
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے بعد دیگر ٹیموں نے بھی پاکستان آنا تھا۔
مائیک ایتھرٹن کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ، انگلینڈ، ویسٹ انڈیز اور آسٹریلیا جیسی ٹیموں کو پاکستان کا دورہ کرنا تھا، تاہم اس وقت سب کچھ چکنا چور ہوگیا ہے۔
مائیک ایتھرٹن نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت شدید مالی نقصان کا سامنا ہے، گزشتہ برس میں نے لکھا تھا وباء کے دنوں میں پاکستان اور ویسٹ انڈیز نے انگلینڈ کے دورے کرکے سخاوت کا مظاہرہ کیا تھا۔
سابق انگلش کپتان کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کا فیصلہ دورہ جنوبی افریقہ کی دستبرداری اور مانچسٹر ٹیسٹ کی منسوخی سے بھی بدتر ہے۔
انہوں نے پاکستانی کرکٹ بورڈ اور شائقین کی ناراضی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا غصہ قابل فہم ہے۔
مائیک ایتھرٹن کا کہنا تھا کہ رمیز راجا سابق کرکٹر ہیں اس لیے وہ پلیئرز کی زبان بول رہے ہیں، وہ صاف اور واضح بات کر رہے ہیں کہ انہیں سبق ملا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ رمیز راجا ابھی سے اگلے برس کے دورے کے متبادل پلان تیار کر رہے ہیں، رمیز راجا کو توقع نہیں کمٹمنٹ کے باوجود انگلینڈ ٹیم ٹریول کرے گی۔
Comments are closed.