پاکستان سمیت دنیا بھر میں انسداد منشیات کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے، اس دن کو منانے کا مقصد معاشرے کے لوگوں میں منشیات کے مضر اثرات کو اجاگر اور آگاہی دینا ہے۔
اس دن کے حوالے سے دنیا بھر میں سماجی تنظیموں کے زیر اہتمام واکس، مذاکرے اور تقاریب منعقد کی جائیں گی جس سے خطاب کرتے ہوئے ماہرین منشیات کی اسمگلنگ، اس کے استعمال اور اس کی تباہ کاریوں کے متعلق تفصیل سے روشنی ڈالیں گے۔
اس وقت دنیا بھر میں کروڑوں افراد منشیات استعمال کر رہے ہیں جن میں کم عمر بچوں سے لے کر 65 سال کے بزرگ افراد بھی شامل ہیں، دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی منشیات استعمال کرنے والے افراد کی تعداد میں ہرسال اضافہ ہوتا ہے۔
طبی و نفسیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ نئی نسل میں نشہ آور اشیا کے استعمال کا رجحان درحقیقت دولت کی انتہائی فراوانی یا انتہائی غربت، دوستوں کی بری صحبت،اپنے مقاصد میں ناکامی،حالات کی بے چینی اور مایوسی، معاشرتی عدم مساوات ناانصافی، والدین کے گھریلو تنازعات بھی نشہ کے آغاز کے اسباب ہوسکتے ہیں۔
انسداد منشیات کے عالمی دن کا آغاز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایک قرارداد سے ہوا یہ قرارداد 1987ء میں منظور کی گئی ۔
Comments are closed.