مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ میں انجینئر ہوں مجھے وکیل سے ٹیکنالوجی کا درس نہیں لینا ہے۔
جیونیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کے دوران احسن اقبال نے وفاقی وزیر فواد چوہدری اور حکومت پرتنقید کے تیر چلادیے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے وکیل سے ٹیکنالوجی کا درس نہیں لینا، میں انجینئر ہوں ٹیکنالوجی کو فواد چوہدری سے بہتر جانتا ہوں۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ کسی قسم کی انتخابی اصلاحات الیکشن کمیشن کا مینڈیٹ ہے، ہمیں حکومت کی نیت پر شک ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چند ماہ میں جتنے بھی ضمنی انتخابات ہوئے حکومت ہاری ہے، حکومت الیکٹرانک ووٹنگ کا منصوبہ دھاندلی کے لئے لارہی ہے۔
ن لیگی رہنما نے یہ بھی کہاکہ آپ الیکٹرانک ووٹنگ کو کتنا بھی سیکیور کرلیں، ہیک کرنے والا کھیل سکتا ہے، امریکا میں بھی الیکٹرانک ووٹنگ پر ہیکنگ کے معاملےپر یکسوئی نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم سافٹ ویئر پر ہوتا ہے، اگر کوئی وائرس ڈالنا چاہے تو ڈال سکتا ہے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ امریکا اور بنگلا دیش میں آر ٹی ایس کا سسٹم نہیں بیٹھتا، الیکشن کمیشن ہم کو بلائے، اتفاق رائے سے قانون سازی کی جائے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت الیکشن کمیشن کو تجویز دے، حکومت کی نگرانی میں کوئی اصلاحات ہوں ہمیں قابل قبول نہیں ہے، کھلے دل سے اپوزیشن کے تحفظات کو بھی سنا جائے۔
ن لیگی رہنما نے مزید کہاکہ حکومت اگر سنجیدہ ہے تو تمام سیاسی جماعتوں کو بلائے، اتفاق رائے سے قانون سازی کریں گے۔
Comments are closed.