پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اپوزشن کی دیگر جماعتیں میری حکمتِ عملی پر آرہی ہیں تو زیادہ امکان ہے کہ ہم مل کر کام کریں۔
انہوں نے کہ اپوزیشن کی دیگر جماعتیں اپنے استعفے کے موقف سے پیچھے ہٹ رہی ہیں اور میرے مؤقف کو مان رہی ہیں۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ یہ جماعتیں عدم اعتماد کی میری اسٹریٹجی پر آرہی ہیں تو زیادہ امکان ہے کہ ہم مل کر کام کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ دو لانگ مارچ سے حکومت پر بہت دباؤ پڑے گا، ہمارا جتنا زیادہ عوام سے رابطہ ہوگا، حکومت پر دباؤ پڑے گا وہ بہتر ہوگا۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ ہماری جماعت کی سوچ تھی کہ مارچ کا مہینہ بہت دور ہے، اگر 23 مارچ کے لیے مارچ کا اعلان کرتے، مطلب مارچ کا اعلان ہی نہیں کر رہے پھر رمضان آجائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کارکنوں اور عوام کا مطالبہ تھا کہ ابھی نکلیں اس لیے 27 فروری کو نکلنے کا فیصلہ کیا۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ دوسری جماعتوں کو اپنی حکمتِ عملی بنانے کا حق ہے، ساری جماعتوں نے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ عوام مشکل میں ہیں ایک مارچ ہو، دو مارچ ہوں یا دس مارچ ہوں، اس حکومت کو نکالنا ہے۔
Comments are closed.