بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

شاہ رخ کے قاتل اہلکار کے جرائم کی لمبی فہرست

کراچی میں کشمیر روڈ پر شاہ رخ قتل کیس میں ملوث خودکشی کرنے والے پولیس اہلکار فرزند علی کے جرائم کی لمبی فہرست سامنے آگئی، متعدد جرائم میں ملوث اہلکار 12 سال سے محکمہ پولیس میں ملازم تھا۔

جیو نیوز کو حاصل دستاویز کے مطابق 12 سالہ سروس میں اہلکار کو 10 شوکاز جاری کیے گئے، اہلکار کو کسی بھی کیس میں کوئی بڑی سزا نہیں ملی، اہلکار کو نوکری سے غیر حاضر ہونے پر بھی شوکاز نوٹس ملے۔

کراچی کے علاقے گلشنِ اقبال میں پولیس کے اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کے مبینہ چھاپے کے دوران قتل کے ملزم پولیس کانسٹیبل کی خودکشی کے معاملے نے اخبار میں حراست کی پہلے سے شائع شدہ خبر سامنے آنے پر نیا رخ اختیار کر لیا ہے۔

2019 میں بہادرآباد پولیس نے اہلکار فرزند علی کو منشیات اور اسلحہ کیس میں گرفتار کیا، بہادرآباد پولیس نے ملزم کا مزید 10 مختلف مقدمات میں ملوث ہونے کا انکشاف کیا تھا۔

2020 میں سرجانی میں اہلکار فرزند نے ایک گھر میں غیر قانونی چھاپہ مار کر طلائی زیورات اور کیش چوری کیا ۔

12 سال سروس میں اہلکار 8 مختلف مقامات پر تعینات رہا، شاہ رخ قتل کے وقت اہلکار انویسٹی گیشن ویسٹ میں تعینات تھا، جرائم کی لمبی فہرست کے بعد بھی اہلکار عدالتوں سے بری ہوتا رہا۔

اہلکار کو اعلیٰ افسران نے نہ کبھی برطرف کیا نہ ہی لمبے عرصے کے لیے معطل کیا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.