امریکی ریاست مسیسپی میں طوفان: ’میں نے باتھ ٹب میں چھپ کر اپنی جان بچائی‘
امریکہ کی جنوبی ریاستوں مسیسپی اور الاباما میں بگولے (ٹارنیڈو) کی تباہی سے کم از کم 26 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
مسیسپی کی حکومت نے ریاست میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے اور کہا ہے کہ وہاں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ رولنگ فورک شہر میں طوفان سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی اور سڑکوں میں ٹوٹی ہوئی گاڑیاں، شیشے اور اینٹیں سیمت عمارتوں کا ملبہ بکھرا ہوا دیکھا جاسکتا ہے۔
ایک رہائشی نے بی بی سی کو بتایا کہ انھوں نے اپنے باتھ ٹب میں پناہ لی اور وہ جان بچانے میں خوش قسمت رہے۔
پاس ہی مغرب کی جانب واقع شارکی کاؤنٹی میں ایسی بہت کم علامات ہیں جو یہ ظاہر کریں کہ وہاں بھی طوفان آیا تھا۔ اس کے ہرے بھرے کھیت اور درختوں کو طوفان سے کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
پھر آپ کی نظر وہاں کچھ گھروں پر پڑتی ہے جو طوفان کے راستے میں کچلے گئے۔ کچھ ایسے گھر جہاں دوست احباب محض 24 گھنٹے قبل ہفتہ وار چھٹیوں کے لیے جمع ہوئے تھے، ملبے میں تبدیل ہوگئے ہیں۔
لکڑی سے بنے گھروں کے ڈھانچے بھی ٹکڑوں میں بدل گئے ہیں۔ بعض مقامات پر الٹی ہوئی واشنگ مشینیں پڑی ہیں۔ اور کہیں یہ کہنا مشکل ہوگیا ہے کہ وہاں شاید کسی کا کچن ہوا کرتا تھا۔
ملبے میں گاڑیوں کے پرزے بھی ملتے ہیں اور بعض مناظر میں طوفان کے دباؤ سے گاڑیوں کو ایک دوسرے سے ٹکراتے دیکھا جاسکتا ہے۔ کچھ جگہوں پر بچوں کے کھلونے دیکھنے کو ملتے ہیں۔ یہ وہی کھلونے تھے جن سے بچے کچھ گھنٹے پہلے تک کھیل رہے تھے۔
متاثرہ علاقوں میں بگلولا دیر رات کو آیا جب لوگ سو رہے تھے اور اس حوالے سے بھیجے گئے الرٹ ان تک نہیں پہنچ سکے تھے۔ اکثر لوگوں کو تب شبہ ہوا جب انھوں نے شور سنا۔
فرانسیسکو میکنائٹ نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کا زندہ بچ پانا ایک معجزہ ہے۔ وہ صرف شور سن کر چوکنا ہوگئے۔
ان کا کہنا تھا کہ جمعے کی شب ہوا کی تیز آواز سنائی دی جو انھوں نے پہلے کبھی نہیں سنی تھی۔ ’میں کبھی دوبارہ یہ آواز نہیں سننا چاہوں گا۔‘
انھوں نے گھر سے نکل کر ایک سرسری نظر دوڑائی اور بھاگ کر اپنے باتھ روم کے باتھ ٹب میں چھپ گئے۔ ان کے مطابق ان کا یہی عمل ان کی جان بچانے کا باعث بنا۔
باتھ روم کی دیواریں ان کے گھر کا واحد حصہ ہے جو ابھی تک کھڑا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ طوفان پانچ سے دس منٹ تک ان کے گھر کو تباہ کرتا رہا اور اس دوران وہ ٹب میں بیٹھے رہے۔ اب وہ ایک پناہ گاہ میں رہائش پذیر ہیں جو کہ علاقے میں ہنگامی صورت میں امدادی سرگرمیوں کے لیے قائم کی گئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ انھیں معلوم نہیں وہ آگے کیا کریں گے تاہم وہ کہتے ہیں کہ وہ اپنی زندگی کی تعمیر نو کرنا چاہتے ہیں۔
مسیسپی کے گورنر ٹیٹ ریوز نے سنیچر کو سلوور سٹی اور وینونا میں طوفان کے متاثرین سے ملاقات کی۔
ٹوئٹر پر پیغام میں انھوں نے صورتحال کو ’سانحہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’ہمارے پاس بہادر، باصلاحیت امدادی کارکن اور محبت بانٹنے والے ہمسائے ہیں۔ مہربانی کر کے عبادت جاری رکھیں۔‘
اتوار کو الاباما اور جارجیا میں مزید طوفان آنے کی پیشگوئی کی گئی ہے اور نقصان کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے جبکہ مسیسپی میں فی الحال امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے متاثرہ علاقوں کے لیے ہمدردی اور حمایت کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے مسیسپی کے مناظر کو ’تکلیف دہ‘ قرار دیا اور کہا کہ وفاقی حکومت ’ہر ممکن اقدام کرے گی۔‘
Comments are closed.