ایک نئی تحقیق میں ماہرین صحت نے کہا ہے کہ عام افراد کے مقابلے میں دل کے مریضوں کو ذیابیطس کے لاحق ہونے کے تین گنا زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔
اس تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ 30 فیصد سے زیادہ دل کے مریضوں میں ذیابیطس کی بیماری موجود تھی۔ اس تقابل سے معلوم ہوا کہ عام آبادی میں تقریباً 9 فیصد لوگوں میں ذیابیطس کی بیماری موجود ہے۔
اس میں بڑے پیمانے پر جغرافیائی فرق بھی پایا گیا، جیسا کہ خلیجی ملکوں میں ساٹھ فیصد دل کے مریضوں کو شوگر کا مرض لاحق تھا اس کے مقابلے میں یورپ میں ایسے 20 افراد شوگر میں مبتلا تھے۔
تحقیق کے مصنف اور پیچیٹ کلائوڈ برنارڈ اسپتال پیرس (فرانس) کے ڈاکٹر ایمانوئیل ویڈال پیٹوٹ ہیں، انھوں نے بتایا کہ موٹاپا اور ورزش نہ کرنا امراض قلب اور شوگر کے حوالے سے رسک فیکٹرز (بیماری لاحق ہونے کے خطرات) میں شامل ہیں، اور ہماری اس تحقیق کے نتائج نے اس بات کو نمایاں کیا کہ فوری طور پر غذا کے استعمال میں احتیاط اور بہتری کے ساتھ دنیا بھر میں جسمانی طور پر متحرک رہنا ضروری ہے۔
انھوں نے کہا کہ جو ممالک شوگر کے حوالے سے بری طرح متاثر ہیں وہاں موٹاپا ایک اہم مسئلہ ہے اور اس کی وجہ تیزی سے شہری زندگی، کم جسمانی مشقت اور مرغن غذائیں ہیں۔
Comments are closed.