سندھ میں الیکٹرک وہیکل کی رجسٹریشن اور ٹیکسز پر چھوٹ دینے کے لئے صوبائی وزراء اور سیکریٹریز کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔
صوبائی وزیر برائے ترقی کانکنی و معدنیات میر شبیر علی بجارانی کی صدرات میں منعقدہ اجلاس میں صوبائی وزرا مکیش چاؤلہ، تیمور تالپر، سیکریٹری خزانہ اور سیکریٹری جے اے نے شرکت کی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے میر شبیر علی نے کہا کہ تیل کے بڑھتے ہوئے اخراجات اور آلودگی پر قابو پانے کے لئے الیکٹرک وہیکل کا استعمال بڑھانے کی ضرورت ہے۔
اجلاس میں سندھ میں الیکٹرک وہیکل کی رجسٹریشن اخراجات اسلام آباد کے برابر لانے کا فیصلہ کیا گیا۔ فیصلے سے سندھ میں الیکٹرک وہیکل رجسٹریشن ایک لاکھ 20 ہزار تک ہوجائے گی۔ جو اس وقت اسلام آباد سے زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اضافی رجسٹریشن اخراجات کے سبب سندھ کی 4 ہزار الیکٹرک گاڑیاں اسلام آباد میں رجسٹر کرائی گئی ہیں۔ الیکٹرک وہیکل کے ساتھ ساتھ الیکٹرک موٹرسائیکل پر زیادہ چھوٹ دینے اور موٹرسائیکل کی لائف ٹائم رجسٹریشن 500 روپے کئے جانےکی تجویز ہے۔
اس موقع پر میکشن چاؤلہ نے کہا کہ وفاق کے ٹیکسوں پر چھوٹ نہیں دے سکتے، لیکن صوبائی ٹیکسوں اور رجسٹریشن فیس کو ختم کرسکتے ہیں۔
اجلاس کی سفارشات کو حتمی شکل دے کر وزیراعلیٰ سندھ کی منظوری کے لئے سمری تیار کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ کی منظوری کے بعد سندھ کابینہ کے آئندہ اجلاس میں حتمی منظوری کے لئے پیش کریں گے۔
Comments are closed.