رالپنڈی: وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ افغان سفیر کی بیٹی کا معاملہ اغوا نہیں پاکستان کو بدنام کرنے کی سازش ہے،چاروں ٹیکسی ڈرائیور بے گناہ ہیں، ملک کو بد نام کرنے کی کوشش ناکام ہوگی۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں افغان سفیرکی بیٹی مبینہ اغوا کیس کی تحقیقات کے لیے تعاون کریں، ہم نے ان کی اغوا کی ایف آئی آر کاٹی ہے لیکن وہ چلی گئی ہے، ایک کیس کی بنیاد پر افغان سفیر کو نہیں جانا چاہیے تھا۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ افغان سفیرکی بیٹی مبینہ اغوا کیس کی تحقیقات کے لیے200گاڑیوں اور ٹیکسیوں کے مالکان تک پہنچے ہیں، اسلام آباد راولپنڈی کی700گھنٹے کی ویڈیو کو دیکھا ہے، تمام تحقیقات سے ثابت ہےکہ اغوا کا کیس نہیں تھا، افغانستان کے معاملات افغان حکومت دیکھ لے، اس کیس میں افغان حکومت بھی تحقیقات کرسکتی ہے۔
شیخ رشید نے مزید کہاکہ کچھ بین الاقوامی طاقتیں نہیں چاہتیں کہ پاک چین تعلقات بہتر رہیں، پاکستان اور چین کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کی جارہی ہیں،چینی حکومت ہم سے مطمئن ہے۔
وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ داسو کا واقعہ جی سی سی کی میٹنگ سے پہلے کیا گیا اور افغان سفیرکی بیٹی کا واقعہ افغان کانفرنس سے پہلے کیا گیا،ہم نے داسو ڈیم واقعہ کی تحقیقات مکمل کی ہے، اکستان کے خلاف غیر اعلانیہ ہائیبرڈ وار تیز کی جارہی ہے۔
Comments are closed.