بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

افغانستان کو اپنے حال پر نہیں چھوڑا جاسکتا: وزیرِ اعظم عمران خان

وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان پُر امن افغانستان کا خواہاں ہے، اسے اپنے حال پر نہیں چھوڑا جاسکتا۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے 20 ویں سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ تجارت، سرمایہ کاری اور روابط کے فروغ کے لیے تنظیم اہم پلیٹ فارم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں خطے میں عالمی چیلنجز کا سامنا ہے، خطے پر عالمی حدت اور ماحولیاتی تبدیلی کے منفی اثرات مرتب ہوئے، ہم نے بہتر ماحول کے فروغ کے لیے شجر کاری مہم شروع کی۔

تاجکستان کے دارالحکومت دو شنبے میں شنگھائی تعاون تنظیم کا 20 واں اجلاس شروع ہو گیا۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان دنیا کے ساتھ مل کر کورونا وائرس کی وباء کے خاتمے کے لیے کردار ادا کرتا رہے گا، ہماری شجر کاری مہم کو دنیا کے مختلف ممالک میں سراہا گیا۔

ان کا کہنا ہے کہ بد قسمتی سے دہشت گردی کو مذہب سے جوڑا جاتا ہے، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 80 ہزار سے زائد جانیں قربان کیں، ہماری معیشت کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں نقصان پہنچا۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کی حقیقت دنیا کو تسلیم کرنا ہو گی، ہم نے افغانستان سے متعلق ہمیشہ یکساں مؤقف رکھا، وہاں طالبان کی عبوری حکومت آ چکی ہے۔

وزیراعظم عمران خان 2 روزہ دورے پر تاجکستان پہنچ گئے، دوشنبے میں تاجک ہم منصب نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔

وزیرِ اعظم کا کہنا ہے کہ پاکستان افغانستان کی خود مختاری کا احترام کرتا ہے، پاکستان سمجھتا ہے کہ افغان عوام اپنے فیصلے خود کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان کو انسانی بحران، خوراک، بنیادی اشیاء اور دیگر چیلنجز کا سامنا ہے، موجودہ صورتِ حال میں افغانستان کو عالمی تعاون کی ضرورت ہے۔

وزیرِ اعظم عمران خان کا یہ بھی کہنا ہے کہ افغانستان کے پناہ گزینوں کو تحفظ چاہیئے، جس کے لیے دنیا بھر کو آگے آنا ہو گا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.