متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ اعتراف کرتے ہیں، ہم نے انصاف کا انتظار کچھ زیادہ کرلیا۔
حیدرآباد میں ورکرز اجلاس سے خطاب میں خالد مقبول نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن میں دھاندلی ثابت شدہ ہے، اسے قبول نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پری پول رگنگ سے کراچی حیدرآباد کو کسی اور کا شہر ثابت کیا گیا، میئر عوامی مینڈیٹ سے نہیں جوڑ توڑ سے لایا جارہا ہے۔
سربراہ ایم کیو ایم نے مزید کہا کہ ہم نے الیکشن سے دستبردار ہو کر یہ سازش ناکام بنادی، اعتراف کرتے ہیں کہ ہم نے انصاف کا انتظار کچھ زیادہ کرلیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اپنے ایوانوں سے جھانکو، جو یہاں ہیں کل سڑک پر آئیں گے تو نظام کیسے چلاؤ گے؟ پوچھتا ہوں ہمارے بغیر کیسے پلو گے؟ ملک ہمارے ٹیکس سے چلتا ہے۔
خالد مقبول صدیقی نے یہ بھی کہا کہ ہمیں مائنس کر کے دیکھ لیا جائے، ترقی اس قوم کے صدقے ہے، اب حیدر آباد اور کراچی سڑکوں سے چلے گا، مہاجر بیٹے چلائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان نے سندھ میں نفرتوں کے خاتمے، رابطے اور واسطے کے لیے پی پی کو حکومت دلوائی، آپ جب بھی آئے ہمارے لیے کانٹے بچھائے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ نے کہا کہ ہم نے کانٹے ہٹائے آپ نے بچھائے، ہماری آدھی نمائندگی ہم سے چھینی گئی، پاکستان اصل حقداروں کے پاس واپس لوٹ رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انگریزوں کی غلامی برداشت نہیں کی تو جاگیرداروں کی بھی غلامی برداشت نہیں کریں گے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ جو متحدہ قومی موومنٹ کے انچارج ہیں وہی رہیں گے، پی ایس پی اور فاروق ستار کی پارٹی کے انچارج تھے، وہ اب جوائنٹ انچارج ہوجائیں گے۔
Comments are closed.