کینیڈا میں پاکستانی خاندان کے سات افراد نذر آتش: ’اس حادثے نے پوری کمیونٹی کو ہلا کر رکھ دیا، اس کو الفاظ میں بیان کرنا ممکن نہیں‘
- محسن عباس
- صحافی، کینیڈا
کینیڈا کے مغرب میں واقع البرٹا صوبے کے ایک چھوٹے قصبے چیسٹرمیر کے ایک گھر میں تین جولائی کو ہونے والی آتشزدگی کے واقعہ میں سات پاکستانی نژاد افراد ہلاک ہو گئے جس کے بعد سے مقامی کمیونٹی میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔
ہلاک شدگان میں چار بچوں سمیت ایک مرد اور دو خواتین شامل ہیں جبکہ ایک مرد اور پانچ بچوں نے بھاگ کر جان بچائی۔
مقامی فائر ڈیپارٹمنٹ اور وفاقی پولیس آر سی ایم پی اس واقعہ کی تحقیقات کر رہے ہیں تاہم آر سی ایم پی کے حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش میں ایسے کوئی شواہد نہیں ملے کہ جس سے یہ لگے کی اس افسوس ناک واقعہ کے پیچھے کوئی مشکوک کارروائی کار فرما تھی۔
پولیس رپورٹ کے مطابق 38 برس کا ایک مرد اور 38 برس کی ایک عورت کے علاوہ ایک 35 سالہ عورت، ، 12 برس کی ایک بچہ اور ایک بچی اور ایک آٹھ سالہ بچی اور ایک چار سالہ بچہ اس واقعے میں ہلاک ہوئے ہیں۔
متاثرہ خاندان کا تعلق کراچی کے علاقہ گلشن اقبال سے بتایا گیا ہے۔
واقعے میں ہوا کیا؟
گذشتہ جمعہ کی صبح اڑھائی بجے چیسٹرمیر کے رہائشی امجد کمال کے گھر میں آگ بھڑک اٹھی۔ اس وقت امجد کمال اور ان کے بھائی اسد کمال اور ان کے اہل خانہ سو رہے تھے۔ اسد کمال آئی ٹی کے شعبہ سے منسلک تھے۔
آگ لگنے کے بعد امجد کمال چار بچوں سمیت گھر سے باہر نکلنے میں کامیاب ہو گئے لیکن ان کے بھائی اسد کمال، اور ان کی اہلیہ رفیعہ کمال اور امجد کی اہلیہ بتول رشید حادثے میں ہلاک ہوگئے۔ ہلاک ہونے والے چار بچوں کی عمریں پانچ سے بارہ سال کے درمیان ہیں۔
امجد کمال اور ان کے اہل خانہ اسی برس مئی میں کینیڈا کے مشرقی صوبے اونٹاریو سے چیسٹرمیر منتقل ہوئے تھے جبکہ ان کے بھائی اسد کمال اپنے کنبہ سمیت کچھ عرصہ سے کیلگری شہر میں رہائش پذیر تھے۔
چیسٹرمیر قصبہ کیلگری مشرق کی جانب قریبا 20 کلومیٹر دوری پر واقع ہے۔
اس خاندان کے ایک قریبی رشتہ دار نے اس واقعہ کے بارے میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ اس واقعہ نے پوری مقامی برادری کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
خاندان کے ایک قریبی دوست عماد علی سید کا کہنا تھا کہ کمیونٹی کو چاہیے کہ وہ صبر کا مظاہرہ کریں اور تحقیقات مکمل ہونے کا انتظار کریں۔
‘اگرچہ آر سی ایم پی کا کہنا ہے کہ اس بات کا کوئی اشارہ نہیں ہے کہ آگ کو جان بوجھ کر لگایا گیا تھا۔ ہم کنبہ اور دوستوں سمیت پوری برادری سے قیاس آرائی نہ کرنے کے لیے کہہ رہے ہیں۔ بس براہ کرم انھیں اپنی دعاؤں میں ساتھ یاد رکھیں۔’
چیسٹر میر کے مئیر مارشل چامرز نے بھی اپنے بیان میں دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ‘اس خاندان کے ساتھ حادثے نے پوری کمیونٹی کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اس کو الفاظ میں بیان کرنا ممکن نہیں۔’
عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا کہ آگ گھر کے پچھلے حصے سے شروع ہوئی اور اس حادثے میں آس پاس کے گھروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
ہلاک ہونیوالی خاتون بتول راشد کے ایک قریبی عزیز ثاقب خان نے بتایا کہ اس حادثے سے ان کا خاندان شدید صدمے سے دوچار ہے۔
‘بتول بہت اچھی، ذہین، اور بہت ہی مددگار خاتون تھیں۔ انھوں نے پانچ بچوں کی بڑی اچھی پرورش کی۔ بدقسمتی سے واقعے میں ان کے تین بچے ہلاک ہوگئے جبکہ ہلاک ہونیوالا چوتھا بچہ اسد کمال کا تھا۔’
مقامی پاکستانی کمیونٹی کی تنظیم پاکستان کینیڈا ایسوسی ایشن کے ایک رکن غلام مصطفی نے اس واقع پر گہرے افسوس اور دکھ کا اظہار کیا ہے۔
انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ پوری کمیونٹی اس خاندان کے ساتھ ہے اور متاثرہ خاندان کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کیلیے تیار ہے۔
مسلم کونسل آف کیلگری ریلیف سینٹر نے خاندان کیلیے آن لائن فنڈز اکٹھا کرنے کی اپیل بھی کی جس میں اب تک 55 ہزار ڈالر اکٹھے ہو چکے ہیں۔
Comments are closed.