وزیرصحت پنجاب ڈاکٹریاسمین راشد نے کہا ہے کہ پنجاب کے سرکاری اسپتالوں میں خون کی ترسیل کا صاف شفاف نظام یقینی بنایا جائے گا۔
پنجاب بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی اور انسٹی ٹیوٹ آف بلڈٹر انسفیوژن سروسز کو مکمل فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور پنجاب کے تمام ٹیچنگ اسپتالوں میں موجود بلڈ بنکس کا انتظام مجاز اتھارٹی کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیرصحت پنجاب ڈاکٹریاسمین راشد کی زیرِ صدارت اجلاس میں کہا گیا کہ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی اور بلڈ ٹرانسفیوژن سروسز کو جدید تقاضوں کے مطابق چلائیں گے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے حکم دیا کہ پنجاب کے تمام سرکاری اور نجی بلڈ بینکس کو رجسٹر کرکے لائسنس جاری کیے جائیں۔
اُنہوں نے کہا کہ پنجاب بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کی صلاحیت بڑھانا وقت کی اشد ضرورت ہے، 3 ماہ میں بلڈ بینکس کومحکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کے سپرد کردیا جائے گا۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے یہ بھی کہا کہ محکمہ صحت کے افسران، وائس چانسلرز اور پرنسپلز پر مشتمل کمیٹی بنائی جا رہی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ غیر قانونی طور پر بلڈ بینکس چلانے والوں کے خلاف سخت قانون سازی بھی کررہے ہیں۔
ڈاکٹر یاسمین راشد کا مزید کہنا تھا کہ بلڈ بینکس کو پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر کی بائیو سیفٹی لیبز سے منسلک کردیا جائے گا۔
Comments are closed.