اکثر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ٹیکنالوجی کا بہت زیادہ استعمال انسان کی یادداشت کی کمزوری کا سبب بنتا ہے لیکن حال ہی میں کی گئی ایک تحقیق نے اس خیال کو غلط ثابت کردیا ہے۔
اس حوالے سے حال ہی میں یونیورسٹی کالج لندن کے محققین نے ایک تحقیق کی ہے جس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اسمارٹ فونز کا استعمال درحقیقت یادداشت کو بہتر بناتا ہے۔
حیرت انگیز طور پر اس تحقیق سے یہ پتہ چلا ہے کہ اسمارٹ فونز کے استعمال سے لوگوں کو دونوں طرح کی معلومات جوکہ ڈیوائس میں محفوظ کی جاسکتی ہو یا جو محفوظ نہ کی جاسکتی ہو، یاد رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
یو سی ایل انسٹی ٹیوٹ آف کوگنیٹو نیورو سائنس کے سینئر مصنف ڈاکٹر سیم گلبرٹ نے بتایا کہ ’ہمیں اس تحقیق سے یہ معلوم ہوا ہے کہ جب لوگوں کو بیرونی میموری استعمال کرنے کی اجازت دی گئی، تو یہ میموری ان کے لیے محفوظ کردہ معلومات کو یاد رکھنے میں مدد گار ثابت ہوئی‘۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ ’یہ شاید ہی حیران کن بات ہے لیکن تحقیق کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ اس ڈیوائس نے لوگوں کی یادداشت کو ایسی معلومات کو یاد رکھنے میں بھی مدد کی جوکہ ڈیوائس میں محفوظ نہیں تھی‘۔
محققین نے یہ تحقیق 18 سے 71 سال کی عمر کے درمیان 158 افراد پر کی۔
اس تحقیق کا حصّہ بننے والے افراد کو ایک اسکرین پر 12 مختلف نمبرز والے سرکل دکھائے گئے اور انہیں کہا گیا کہ وہ یہ یاد رکھیں کہ ان سرکلز کو بائیں جانب ڈریگ کرنا ہے یا دائیں۔
سرکلز کی ایک جانب کو اعلیٰ قدر سمجھا گیا اور اس سے تحقیق کے اختتام پر شرکاء کو زیادہ رقم حاصل ہوئی بنسبت ان شرکاء کے جنہوں نے سرکلز کو اس جانب ڈریگ کیا جس کی قدر کم تھی۔
اس تحقیق میں محققین کو یہ پتہ چلا کہ شرکاء نے اعلیٰ قدر والے سرکلز کی تفصیلات کو محفوظ کرنے کے لیے ڈیجیٹل ڈیوائسز کا استعمال کیا، جس سے ان کی یادداشت میں 18 فیصد بہتری آئی جبکہ کم قدر والے سرکلز کی تفصیلات کو یاد رکھنے کے لیے شرکاء نے ڈیجیٹل ڈیوائسز کا استعمال نہیں کیا لیکن پھر بھی ان کی یادداشت میں بھی 27 فیصد بہتری آئی۔
ڈاکٹر گلبرٹ نے کہا کہ’یہ نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ ٹیکنالوجی کے استعمال سے یاد داشت میں بہتری آتی ہے‘۔
تاہم، ماہرین کا خیال ہے کہ ہمیں اس حوالے سے بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے کہ ہم سب سے اہم معلومات کا ہمیشہ کوئی نہ کوئی بیک اپ پلان ضرور بنائیں۔
بصورت دیگر، اگر کوئی میموری ٹول ناکام ہوجاتا ہے، تو ہمارے پاس اپنی یادداشت میں موجود معلومات کے علاوہ کچھ نہیں بچ سکتا۔
Comments are closed.