بدھ 3؍ذیقعد 1444ھ24؍مئی 2023ء

اسلام آباد ہائیکورٹ کا اسد عمر کو فوری رہا کرنے کا حکم

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما اسد عمر کو فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالتِ عالیہ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے یہ حکم جاری کیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے تھری ایم پی او کے تحت اسد عمر کی گرفتاری کالعدم قرار دے دی اور انہیں فوری رہا کرنے کا حکم دیا۔

پی ٹی آئی رہنما اسد عمر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتار کر لیا گیا جبکہ کارکنوں اور وکلاء نے شاہ محمود قریشی کو گرفتاری سے بچا لیا۔

عدالت نے اسد عمر کو پُر تشدد احتجاج کا حصہ نہ بننے کا بیانِ حلفی جمع کرانے کا حکم بھی دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسد عمر کو ٹوئٹس بھی ڈیلیٹ کرنے کی ہدایت کی۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ بیانِ حلفی کی خلاف ورزی ہوئی تو اسد عمر سیاسی کیریئر بھول جائیں۔

اسد عمر کی جانب سے بابر اعوان ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے جنہیں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ہدایت کی کہ اسد عمر کے 2 ٹویٹس ہیں، وہ فوراً ڈیلیٹ کرائیں۔

بابر اعوان نے جواب دیا کہ یہ خبر ہے لیکن ہم آپ کے حکم کی تعمیل کریں گے۔

سندھ پولیس کے لیگل ڈپارٹمنٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کے خلاف سندھ کے تھانوں میں درج مقدمات کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ وہ تو آپ کو نہیں چھوڑیں گے جب تک آپ پریس کانفرنس نہیں کریں گے۔

اسد عمر کے وکیل بابر اعوان نے جواب دیا کہ پریس کانفرنس تو ہم نہیں کریں گے۔

عدالت نے انہیں ہدایت کی کہ دفعہ 144 کی خلاف ورزی نہ کرنے کا بیانِ حلفی جمع کرائیں، شاہ محمود قریشی کو بھی یہ بیانِ حلفی جمع کرانے کا کہا تھا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.