غزہ میں اسرائیل کے بھیانک جرائم جاری ہیں، اسرائیل سے 1 ٹرک میں 80 فلسطینیوں کی لاشیں جنوبی غزہ لائی گئیں۔
تمام شہداء کی رفح میں اجتماعی تدفین کر دی گئی۔
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ لاشوں کی بے حرمتی کی گئی ہے، لاشوں سے اعضاء بھی چرائے گئے ہیں۔
فلسطینی حکام کی جانب سے لاشیں کن فلسطینیوں کی ہیں اور وہ کیسے مرے، اس بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے غزہ کے رہائشی علاقوں پر گزشتہ روز 100 سے زائد حملے کیے، خان یونس میں بے گھر فلسطینیوں کی پناہ گاہ فلسطینی ہلال احمر کے ہیڈ کوارٹر پر بھی بم باری کی۔
اسرائیلی حملوں میں 1 روز میں 240 سے زیادہ فلسطینی شہید کر دیے گئے، شہداء کی مجموعی تعداد 20 ہزار 9 سے زیادہ ہو گئی۔
غزہ میں انٹرنیٹ اور مواصلاتی سروسز پھر معطل کر دی گئیں۔
مغربی کنارے میں اسرائیل کے ڈرون حملے میں 6 فلسطینی شہید ہو گئے، طولکوم میں اسرائیلی فوج کا بڑا آپریشن جاری ہے۔
غزہ میں زمینی آپریشن کرنے والی اسرائیلی فوج پر فلسطینی مزاحمتی گروپس نے حملے کیے ہیں۔
فلسطینی مزاحمت کاروں نے بھی جوابی وار کیے، متعدد اسرائیلی فوجی گاڑیاں تباہ کیں۔
اسرائیلی ٹینکوں پر راکٹوں سے حملے کیے گئے، آئی ای ڈیز سے اسرائیلی فوجیوں کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیل نے اپنے 3 فوجی ہلاک اور 9 کے زخمی ہونے کی تصدیق کر دی۔
اسرائیلی آرمی چیف کا جنگ مہینوں جاری رکھنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہنا ہے کہ غزہ میں سیف زون میں بھی کارروائیاں کرتے رہیں گے۔
Comments are closed.