اکیلے سفر کرنے والے چھ سالہ بچے کو ایئرلائن نے غلط منزل پر پہنچا دیا

سپیریٹ ایئرلائن

،تصویر کا ذریعہGetty Images

امریکہ میں اکیلے ہوائی سفر کرنے والا چھ سالہ بچہ ’غلط جہاز میں سوار‘ ہو کر اپنی منزل کی بجائے دوسرے شہر پہنچ گیا ہے۔

کیسپر امریکی شہر فیلاڈیلفیا سے فارٹ مائرز، فلوریڈا اپنی دادی سے ملنے جا رہے تھے۔ لیکن وہ فورٹ مائرز سے چار گھنٹے کی مسافت پر اورلینڈو پہنچ گئے۔ انھیں فضائی کمپنی کی طرف سے غلطی سے غلط جہاز پر سوار کروا دیا گیا تھا۔

سپیریٹ ایئرلائنز نے کیسپر کی دادی سے معذرت کی ہے اور بچے کو اورلینڈو تک گاڑی چلا کر آ کر لینے پر اٹھنے والے اخراجات کو ادا کرنے کی بھی پیشکش کی ہے۔

جمعرات کو کیسپر کو اپنی دادی ماریا راموس سے ملنے کے لیے فیلاڈیلفیا انٹرٹیشنل ایئرپورٹ سے ساؤتھ ویسٹ فلوریڈا انٹرنیشنل ایئر پورٹ جانا تھا۔

لیکن کیسپر کو اولینڈو کے جہاز پر بٹھا دیا گیا جو فورٹ مائرز سے 260 کلومیٹر دور واقع ہے۔

اس واقعے نے مشہور ہالی ووڈ فلم ہوم الون 2 کی یاد دلا دی جس میں مرکزی کردار کیون کرسمس پر غلط جہاز پر سوار ہو جاتا ہے اور اپنے گھر والوں سے دور ہو جاتا ہے۔

جس جہاز پر کیسپر کو سوار ہونا چاہیے تھا جب وہ لینڈ ہوا اور اس سے ماریا راموس کے پوتے نہیں اترے تو وہ گھبرانے لگیں۔

ماریا ریموس نے ایک مقامی ٹی وی چینل کو بتایا کہ ’میں جہاز کے اندر بھاگ کر فلائٹ اٹینڈنٹ کے پاس گئی اور ان سے پوچھا ’میرا پوتا کہاں ہے؟ فیلاڈیلفیا میں اسے آپ کے حوالے کیا گیا تھا؟‘

وہ کہتی ہیں فلائٹ اٹینڈنٹ نے انھیں بتایا کہ ’نہیں، میرے ساتھ کوئی بچہ نہیں ہے۔‘

خوش قسمتی سے اورلینڈو میں لینڈ کرنے کے بعد کیسپر نے اپنی دادی کو فون کر لیا۔ اس کے بعد ماریا ریموس گاڑی پر اپنے پوتے کو لینے کے لیے اورلینڈو ایئرپورٹ پہنچ گئیں۔

ماریا ریموس کہتی ہیں ’میں چاہتی ہوں کہ وہ مجھے کال کریں اور مجھے بتائیں کہ میرا پوتا اورلینڈو میں کیسے پہنچا۔‘

’یہ کیسے ہوا؟ کیا انھوں نے اسے جہاز سے اتارا؟ کیا وہ خود سے غلط جہاز میں چلا گیا؟‘

سپیریٹ ایئرلائنز نے ایک بیان میں واقعے پر معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم اپنے مہمانوں کی سلامتی اور انھیں ایک جگہ سے دوسرے مقام تک لے جانے کی ذمہ داری کو بہت سنجیدہ لیتے ہیں اور ہم اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ ہم (بچے کے) اہلخانہ سے اس تکلیف دہ تجربے پر معذرت خواہ ہیں۔‘

اس قسم کی غلطی عام بات نہیں ہے لیکن ماضی میں اکیلے سفر کرنے والے بچے اور دیگر مسافر غلط فلائٹس پر سوار ہو چکے ہیں۔

سنہ 2009 میں امریکہ میں اکیلے سفر کرنے والی دو بچیاں امریکہ کے اندر ہی کانٹینینٹل ایئرلانز کی غلط پروازوں پر سوار ہو گئیں تھیں۔

اس واقعے پر ایئرلائن کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ’عملے کے درمیان غلط معلومات کے تبادلے‘ کے نتیجے میں ہوا تھا۔

اسی طرح 2019 میں سویڈن جانے والے بچے کو غلطی سے یونائٹڈ ایئرلائنز کی جرمنی جانے والی پرواز میں بٹھا دیا گیا تھا۔

BBCUrdu.com بشکریہ