ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے اسامہ ستی قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے 2 مجرمان کو سزائے موت جبکہ 3 کو عمر قید کی سزا سنا دی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کی ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری نے اسامہ ستی کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا۔
عدالت نے مجرمان افتخار احمد اور محمد مصطفیٰ کو سزائے موت جبکہ سعید احمد، شکیل احمد اور مدثر مختار کو عمر قید کی سزا سنائی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے مجرمان افتخار احمد اور محمد مصطفیٰ پر ایک ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔
اسامہ ستی قتل کیس میں سزا پانے والے تمام مجرمان کا تعلق انسدادِ دہشت گردی پولیس سے ہے۔
فیصلہ سنائے جانے کے بعد مجرمان کو کمرۂ عدالت سے سخت سیکیورٹی میں بخشی خانے منتقل کر دیا گیا۔
فیصلہ سنائے جانے کے بعد اسامہ ستی کے والد کمرۂ عدالت کے باہر آبدیدہ ہو گئے۔
واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کی ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری نے اسامہ ستی کیس کا فیصلہ ٹرائل مکمل ہونے پر 31 جنوری کو محفوظ کیا تھا جو آج سنایا ہے۔
اسامہ ستی کیس کا ٹرائل 2 سال اور 1 ماہ جاری رہا۔
22 سالہ نوجوان اسامہ ستی کو جنوری 2021ء میں سرینگر ہائی وے پر رات ڈیڑھ بجے قتل کیا گیا تھا۔
Comments are closed.