پولیس کے انسدادِ دہشت گردی اسکواڈ کی فائرنگ سے قتل ہونے والے 21 سالہ نوجوان اسامہ ستی کے مقدمہ قتل سے دہشت گردی ایکٹ کی دفعات ختم کرنے کا فیصلہ ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔
مقتول اسامہ ستی کے والد نے انسدادِ دہشت گردی عدالت کا فیصلہ چیلنج کیا ہے۔
عدالت نے یہ کیس قتل کے مقدمے کی دفعہ کے تحت ٹرائل کے لیے ضلع کچہری بھجوا دیا تھا۔
مقتول اسامہ ستی کے والد نے اپنی درخواست میں اپیل کی ہے کہ کیس کا ٹرائل انسدادِ دہشت گردی عدالت میں ہی چلانے کا حکم جاری کیا جائے۔
Comments are closed.