کامن ویلتھ گیمز کے گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم نے ملک میں ایتھلیٹکس کا مستقل گراؤنڈ نہ ہونے کا شکوہ کردیا۔
لودھراں میں میڈیا سے گفتگو میں ارشد ندیم نے کہا کہ پاکستان میں ایتھلیٹکس کا مستقل کوئی گراؤنڈ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سے اپیل کرتا ہوں کہ ورلڈ لیول کی سہولیات اور کوچ فراہم کرے، یہ چیزیں مل جائیں تو مقابلوں کی بھرپور تیاری کرسکیں گے۔
کامن ویلتھ گیمز کے گولڈ میڈلسٹ نے مزید کہا کہ انجری کے باوجود گولڈ میڈل حاصل کیے، جس میں کوچز کا بہت کردار ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ 60 سال بعد کامن ویلتھ گیمز میں گولڈ میڈل جیت کر تاریخ رقم کی ہے، 2023 میں ورلڈ ایتھلیٹکس گیمز، ایشین اور ساؤتھ ایشین گیمز میرا ٹارگٹ ہیں۔
Comments are closed.