ہفتہ16؍ربیع الثانی 1444ھ12؍نومبر 2022ء

ارشد شریف قتل کیس، وقار احمد اور خرم احمد کی زندگی کو بھی خطرات لاحق

سینئر صحافی ارشد شریف قتل کیس میں وقار احمد اور خرم احمد کی زندگی کو بھی خطرات لاحق ہوگئے، دونوں بھائیوں وقار احمد اور خرم احمد کی قانونی ٹیم نے جیو نیوز سے رابطہ کیا ہے۔

خرم اور وقار کی قانونی ٹیم کا کہنا ہے کہ ارشد شریف کے قتل کے بعد دونوں بھائی تحقیقات اور افواہوں کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔

نوٹیفکیشن کے مطابق ارشد شریف کا پوسٹ مارٹم کرنے والی میڈیکل ٹیم اور اس کے کیمرہ مین کو بھی طلب کرلیا گیا۔

قانونی ٹیم نے کہا کہ وقار اور خرم ارشد شریف کو محفوظ رکھا، بد قسمتی سے ارشد شریف کینیا پولیس کی شناخت کی غلطی کا نشانہ بن گئے۔

قانونی ٹیم نے کہا کہ بعض میڈیا کی جھوٹ اور سازشی تھیوریوں پر مشتمل کوریج قابل مذمت ہے، دونوں بھائی وقار اور خرم سرکاری رپورٹ کے اجرا کے بعد بات کریں گے۔

قانونی ٹیم نے مزید کہا کہ ارشد شریف کی موت کے بعد خرم اس مؤقف پر ڈٹے رہے کہ یہ حادثہ تھا، جبکہ پولیس کا ارشد شریف کی گاڑی سے گولی چلنے کا دعویٰ درست نہیں، کینیا پولیس نے اپنی غلطی کے دفاع کیلئے یہ مؤقف اپنایا، پولیس پر گولی چلتی تو وہ خرم احمد کو گرفتار نہ کر لیتی؟

خرم اور وقار کی قانونی ٹیم نے کہا کہ کینیا پولیس جھوٹ بول رہی ہے کیونکہ اسے انڈیپینڈنٹ پولیس اوور سائٹ اتھارٹی کی تحقیقات کا سامنا ہے۔

20 اگست کو نیروبی پہنچنے والے ارشد شریف کو 23 اکتوبر کو گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.