وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ اتنا بڑا سیلاب آ گیا، اسے آپ ہماری بداعمالیوں کا عذاب کہہ سکتے ہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ مجھے نہیں پتہ کہ پنجاب میں حکومت تبدیل ہو رہی ہے یا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ قومی سانحے پر سیاسی سرگرمیاں معطل کرنے کی روایت رہی ہے، ایک تہائی پاکستان ڈوب گیا، لاکھوں لوگ بے گھر ہیں، وہ دس دس کروڑ کے جلسے کر رہے ہیں۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ایک آدمی کہتا ہے کہ ٹائم پورا نہیں ہونا چاہیے، الیکشن ہوں، اب سنا ہے کہ وہ لانگ مارچ کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو تو کسی جج یا پولیس اہلکار کے بارے میں ایسی بات نہیں کرنی چاہیے تھی، پیسے کہاں سے آتے ہیں جلسے کے لیے، کوئی پوچھ نہیں سکتا۔
وفاقی وزیر و مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ عمران خان کی لمبی زبان ہے جسے پکڑنے والا کوئی نہیں، سب ان سے ڈرتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ خواجہ سراؤں کے معاملے پر میڈیکل بورڈ بننا چاہیے، خواجہ سراؤں کا شناختی کارڈ بننا چاہیے، کسی کو بے شناخت نہیں رکھ سکتے۔
خواجہ سعدرفیق نے مزید کہا کہ بل کے معاملے کو ہم جنس پرستی سے جوڑنے والی بات مجھے سمجھ نہیں آتی، حالانکہ تمام پارٹیاں اس بل میں شامل ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کسی کو حقوق دینے سے محروم نہیں کیا جا سکتا، اگر کوئی محروم پیدا ہوا ہے تو کیا اس کا مذاق بنایا جانا چاہیے؟
Comments are closed.