وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم ہر چیز کو تعصب کی بنیاد پر لاتی ہے، کراچی کو برباد کردیا گیا، کچھ سالوں سے شہر میں سکون ہے لیکن یہ بے سکون ہیں، اب کوئی اور بانی ایم کیو ایم نہیں بن سکتا، ہم کراچی کے شہریوں کو دوبارہ ان کے زیر اثر نہیں آنے دیں گے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ مصطفیٰ کمال بھی خود ’را‘ کے ایجنٹ بنے ہوئے تھے اور آج کہتے ہیں کہ وزیروں کو اٹھاؤ ان کے بچوں کو اٹھاؤ۔ یہ کون سی سیاست ہے۔
سعید غنی نے کہا کہ ایم کیو ایم جب ہماری اتحادی تھی، چار مرتبہ پٹرول قیمتوں میں اضافے پر حکومت سے علیحدہ ہونے کا اعلان کرتے رہی جبکہ اس وقت عالمی مارکیٹ میں پٹرول کی قیمتیں بڑھ رہی تھی اور آج انہوں نے اس پر سودے بازی کرلی ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ ایم کیو ایم نے کراچی کی مردم شماری پر سودے بازی کی جبکہ پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جو آخری دم تک لڑرہی ہے۔ کراچی کے عوام نے لسانی سیاست جتنی قیمت چکائی ہے اب مزید برداشت نہیں کریں گے۔
سعید غنی نے کہا کہ ایم کیو ایم نے کراچی میں لسانی قتل و غارت گری کی۔ آج ہم پر سندھو دیش کا الزام لگا رہے ہو جبکہ سب سے زیادہ ایم کیو ایم قوم پرستوں کے تعلقات میں رہے اور الزام ہم پر لگاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم اصل میں اگلے الیکشن سے بھاگناچاہتی ہے کیونکہ انہیں اس بات کا بخوبی اندازہ ہے کہ ان کو آنے والے بلدیاتی انتخابات میں بھی امیدوارنہیں ملیں گے اور اگر مل بھی گئے تو ان کی ضمانتیں ضبط ہوجائیں گی اور اسی وجہ سے وہ ایک بار پھر اس شہر کو لسانیت کی سیاست کی جانب دھکیلنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب اس شہر کے عوام اور پیپلز پارٹی ان کو اس لسانی سیاست کی ہر گز اجازت نہیں دیں گے۔
Comments are closed.