سپریم کورٹ نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما و قومی اسمبلی میں سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ضمانت منظور کرلی۔
عدالت عظمیٰ نے خورشید شاہ کی ضمانت 1کروڑ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کی۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے کیس کی سماعت کے دوران کہا کہ نیب تحقیقات کرے لیکن خور شید شاہ کو جیل میں مستقل نہ رکھا جائے۔
دورانِ سماعت نیب نے استدعا کی خورشید شاہ کا نام ای سی ایل میں رکھا جائے جس پر عدالت نے ان کا نام ای سی ایل میں رکھنے کا حکم دیا ہے۔
خیال رہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے پی پی رہنما خورشید شاہ کی ضمانت کو مسترد کیا تھا جسے انہوں نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے قومی اسمبلی کے سابق قائد حزب اختلاف اور پی پی پی رہنما خورشید شاہ کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں 18 ستمبر 2019 کو اسلام آباد میں گرفتار کیا تھا۔
نیب کی جانب سے خورشید شاہ، ان کے دو بیٹوں، دونوں بیگمات اور داماد صوبائی وزیر سید اویس قادر شاہ سمیت 18 افراد پر ایک ارب 30 کروڑ روپے سے زائد کے اثاثے بنانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
Comments are closed.