آسٹریلیا میں مسلمانوں کی تاریخ کا سب سے بڑا دو روزہ کنونشن اتوار کی رات ساڑھے 10 بجے اللّٰہ و اکبر کے نعروں کی گونج اور اس اعلان کے ساتھ ختم ہوگیا کہ آئندہ ہر سال اس سے بھی بڑا کنونشن منعقد ہوگا اور آئندہ سال کے لیے اس جگہ کی ابھی سے بکنگ کرالی گئی ہے۔
اس کا اعلان اس کنونشن کو منعقد کرنے والی اس ملک کی سب سے بڑی جماعت اسلامک فورم فار آسٹریلین مسلمز ( ایفام۔IFAM) کے صدر محمد رئیس خان نے اللّٰہ اکبر کے فلک شگاف نعروں اور تالیوں کی گونج میں کیا۔
اس کنونشن میں پانچ ہزار سے زیادہ مسلمانوں نے شرکت کی جن میں بچے، نوجوان، خواتین و حضرات اور بزرگ شامل تھے۔
رئیس خان نے ایفام کے اس کنونشن کی توقع سے بھی زیادہ کامیابی پر اللّٰہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا اور کہا کہ اس کا فضل وکرم نہ ہوتا تو یہ کنونشن کبھی کامیاب نہیں ہو سکتا تھا۔
انہوں نے اس کے لیے گزشتہ چھ ماہ سے دن رات کام کرنے والی ایفام کے نوجوانوں کی ٹیم کو ہیروز قرار دیا اور کہا کہ ایفام کی قیادت، شوریٰ اور ان کارکنوں نے کسی حرص و تمنا کے بغیر صرف اللّٰہ تعالیٰ کی رضا کی خاطر دن رات کام کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ پہلا کامیاب کنونشن انشاء اللّٰہ آسٹریلیا کے مختلف النوع رنگ، نسل اور زبانیں بولنے والے مسلمانوں کے اتحاد اور ان کے آسٹریلوی معاشرے میں قائدانہ کردار میں ایک سنگ میل کی حیثیت اختیار کرے گا اور یہاں اسلام کے فروغ اور آئندہ نسل کی تعلیم و تربیت میں اہم کرادار متعین کرے گا۔
اس کنونشن میں اس ملک کی سیاسی اور مسلمانوں کی دینی قیادت نے بھرپور شرکت کی اور ایفام کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔
آسٹریلیا کے مفتی اعظم ابراہیم اور آسٹریلیا کے اماموں کی نیشنل آئمہ کے صدر شادی ال سلیمان دونوں دن کنونشن میں موجود رہے اور مختلف پروگراموں میں اظہار خیال بھی کیا اور ایفام کے ساتھ آئندہ بھی اپنے مکمل تعاون اور اظہار یکجہتی کیا۔
امریکا کے بڑے اسکالر ڈاکٹر یاسر قاضی نے اس کو آسڑیلیا کی تاریخ میں مسلمانوں کا بڑا کنونشن قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ان کی آئندہ نسلوں کے لیے کامیابی اور آسٹریلیا میں اسلام کے فروغ میں روشنی کا مینار ثابت ہوگا۔
انہوں نے توقع ظاہر کی کہ ایفام اس طرح کا کنونشن ہر سال منعقد کرے گا اور شرکاء کی تعداد ہر سال دوگنی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ بھی یہاں آتے رہیں گے اور کنونشن میں ہر ممکن تعاون کریں گے۔
امریکا کے صدر ڈاکٹر محسن انصاری نے اس کو آسٹریلیا کے مسلمانوں کا تاریخ ساز کنونشن قرار دیا اور کہا کہ اس سے یہاں کے مسلمانوں کی نوجوان نسل کو نیا عزم اور حوصلہ ملا ہے اور ان کے ایمان میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی ایفام ایسے کنونشن نا صرف سڈنی بلکہ آسٹریلیا کے تمام بڑے شہروں میں منعقد کرے گا۔
Comments are closed.