اسلا م آباد: نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ میں یہ کہہ دوں کہ اسمگلنگ میں اہلکاروں کی کوئی انوالمنٹ نہیں تھی تو یہ مناسب نہیں ہے، آرمی چیف نے واضح طور پر کہا ہے اسمگلنگ میں ملوث اہلکاروں کا کورٹ مارشل ہوگا۔ جتنی بھی اسمگلنگ ہوئی ہے، یہ اونٹوں پر نہیں ٹرکوں پر ہو رہی تھی جو لوگ اس طرح کی پریکٹسز میں ملوث ہیں، ان کو جیل بھی بھیجا جائے گا۔ دہشت گردی کے خلاف سخت کارروائی ہوگی ، بندوق کے زور پرکسی کوبھی اپنا ایجنڈا مسلط نہیں کرنے دیں گے۔
نگران وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ نارکوٹکس پاکستان کے لیے بہت بڑا چیلنج ہے، حالانکہ ہمارے لیے کوئی بھی منشیات پیدا نہیں کی جاتیں، کیونکہ یہ ہمارے معاشرے میں پھیلتا جارہا تھا، ہم نے اس کے خلاف کریک ڈاون شروع کیا ہے، جس کے نتیجے میں ہم نے 43 ٹن منشیات اب تک پکڑی ہے اور 242 مقدمات درج کیے جاچکے ہیں۔سرفراز بگٹی نے کہا کہ ہم روزانہ کی بنیاد پر جو چیزیں خراب تھیں، ہم وہ ٹھیک کرنا چاہتے ہیں، اگر ہم محدود وقت میں وزیراعظم کے وژن کے مطابق اسے درست کر لیں، تو وہ مناسب ہوگا۔
اسمگلنگ میں سیکیورٹی ایجنسی کے ملوچ ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ آپ یہ بات بہت حد تک درست ہے کہ اگر میں یہ کہہ دوں کہ (سیکیورٹی ایجنسیز) ملوث ہی نہیں ہیں، تو یہ مناسب نہیں ہے کیونکہ جتنی بھی اسمگلنگ ہوئی ہے، یہ کوئی اونٹوں پر نہیں ہوئی، اسمگلنگ ٹرکوں پر ہو رہی تھی، اور اس میں جو بھی لوگ تھے، کیونکہ آرمی چیف ہیں انہوں نے بڑے واضح انداز میں ہدایت تھیں کہ نا صرف کورٹ مارشل ہوں گے بلکہ جو لوگ اس طرح کی پریکٹسز میں ملوث ہیں، ان کو جیل بھی بھیجا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ان کے احتساب کا طریقہ کار کیونکہ پبلک نہیں ہوتا، اس لیے ہمارے علم میں نہیں آتا لیکن فوج میں احتساب ہوتا ہے، وہ ہم نے 9 مئی کے حوالے سے بھی دیکھا، وہاں پر احتساب ہوتا ہے، ہمارے یہاں جو کمزوریاں ہیں، ہمیں اس کو دیکھنے کی زیادہ ضرورت ہے۔۔نگران وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارے ہاں افغان ٹریڈ کے نام پر تجارت کم اور اسمگلنگ زیادہ ہو رہی تھی، اس کو بہتر کیا جارہا ہے، اسی طرح چینی کی اسمگلنگ ہو رہی تھی، اس کو کس طرح جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ کلب کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری فوڈ سیکیورٹیز ڈیپارٹمنٹ ہے، ان کے ساتھ ہم نے تمام صوبوں کا ایک ڈیٹا اکٹھا کیا ہے، کہ ہمارے صوبوں کے فوڈ کے حوالے سے کیا ضروریات ہیں، اس کے حوالے سے بھی صوبائی بارڈرز کو بھی ہم نے کمپیوٹرائزڈ کر دیا ہے، اسی طرح انسداد اسمگلنگ کے لیے مشترکہ چیک پوسٹس بنائی ہیں، وہ بنیادی پر بلوچستان میں ہیں، اس کے بعد خیبرپختونخوا اور دیگر جگہوں پر بھی قائم کی جارہی ہیں۔سرفراز بگٹی نے بتایا کہ ان چیک پوسٹس میں فرنٹیئر کور، صوبائی پولیس، کسٹمز سمیت حکومتی ادارے ہیں، سب پر مشترکہ چیک پوسٹس پر ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ جائز کام کر رہے ہیں، ان کی ہم نے حوصلہ افزائی کرنی ہے، اور آپ کے توسط سے یہ اعتماد دینا ہے کہ پاکستان میں جو قانونی کام کررہے ہیں ان کے لیے مواقع مزید بڑھیں گے، جو لوگ غیر قانونی کام کررہے ہیں، اسمگلنگ، حوالہ ہنڈی میں ملوث ہیں، ریاست ان کے ساتھ بہت سخت طریقے سے پیش آئے گی، اور ان کے لیے کوئی اسپیس نہیں چھوڑی جائے گی۔سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت نے معاشی بہتری کیلئے اقدامات اٹھائے، ہم نے چھاپوں میں 2ہزارمیٹرک ٹن سے زائد گندم اور 8 ہزارمیٹرک ٹن چینی بھی برآمد کی ہے۔چینی کی اسمگلنگ کوجدیدٹیکنالوجی سے روکا اور 10ہزار 195لیٹرغیرقانونی پٹرول بھی برآمدکیا۔
انہوں نے کہا کہ ڈالر کا انخلا ہو رہا تھا، اس کے خلاف بہت بڑی کارروائی شروع کی گئی ہے، آپ کو پتا ہے کہ سی کیٹیگری کی ایکسچینج کمپنیز کو بند کر دیا گیا ہے، اور اے اور بی کیٹیگری کی کمپنیز پر بھی نظر رکھی جارہی ہے، جو بھی ڈالر کی اسمگلنگ میں ملوث ہوں گے، ان کے خلاف بھی سختی سے پیش آیا جائے گا۔نگران وزیر داخلہ نے بتایا کہ ہم اب تک 168 ایف آئی آرز درج کر چکے ہیں، ہم انہیں عدالت میں پیش کریں گے، اسی طرح 65 کروڑ 80 لاکھ روپے کی برآمدگی بھی ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ آنے والے دنوں میں دیکھیں گے کہ اس (دہشت گردی) میں واضح کمی نظر آئے گی، جب ہم کوشش کرتے ہیں، تو اس کے نتیجے میں وہ ہم پر زیادہ سے زیادہ حملے کرنے لگ جاتے ہیں، وہ سمجھتے ہیں کہ ہم دھماکے کر کے اور معصوم لوگوں کی قتل و غارت کرکے ریاست پاکستان کو بیک فٹ پر لے جائیں گے، یہ ان کی غلط فہمی ہے، ہم فرنٹ فٹ پر آئیں گے، اور اس ملک میں ایک بھی دہشت گرد نہیں ہوگا۔
Comments are closed.