بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

آتش فشاں کے پھٹنے کے بعد ’دلفریب‘ نظارے کے لیے ہزاروں افراد پنچ گئے

آئس لینڈ میں آتش فشاں کے پھٹنے کے بعد سیاح ماؤنٹ فائگرج فال پہنچ گئے

آئس لینڈ، آتش فشاں، سیاح

،تصویر کا ذریعہAFP/GETTY IMAGES

آئس لینڈ میں ہزاروں افراد ایک آتش فشاں کے پھٹنے کے بعد اس کا نظارہ دیکھنے کے لیے وہاں پہنچ رہے تھے۔ آتش فشاں کا یہ مقام ملک کے دارالحکومت ریکیاوک کے قریب ہے۔

ماؤنٹ فائگرج فال میں موجود آتش فشاں جمعے کی رات پھٹا تھا اور اس میں موجود ایک دراڑ کی وجہ سے لاوا باہر نکل آیا ہے۔ 800 سال سے زیادہ عرصے میں یہ اپنی نویت کا پہلا واقعہ ہے۔

آئس لینڈ میں آتش فشاں

،تصویر کا ذریعہAFP/GETTY IMAGES

ابتدائی طور پر اس مقام کو بند کر دیا گیا تھا۔ مگر سنیچر کی شام لوگوں کو یہاں چہل قدمی کی اجازت دے دی گئی تھی۔

وہاں موجود ایک سیاح 21 سالہ انجینیئر ولوار کاری جوہینسن نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ ’یہ نظارہ دلفریب ہے۔‘

آئس لینڈ میں آتش فشاں

،تصویر کا ذریعہGetty Images

’یہاں بہت بدبو آرہی ہے۔ میرے لیے حیرت انگیز بات یہ تھی کہ اس کا نارنجی رنگ ہے۔ یہ لاوا سب کی توقعات سے زیادہ گہرے رنگ کا ہے۔‘

آئس لینڈ میں لوگ کئی ہفتوں سے اس آتش فشاں کے پھٹنے کا انتظار کر رہے تھے۔ اس جزیرے پر حالیہ عرصے کے دوران 50 ہزار سے زیادہ زلزلے آچکے ہیں۔

آئس لینڈ میں آتش فشاں

،تصویر کا ذریعہGetty Images

ماہرین کا کہنا ہے کہ آتش فشاں کے پھٹنے سے تین لاکھ کیوبک میٹرز تک لاوا باہر نکلا ہے۔ یہ واقعہ اتنے بڑے پیمانے پر پیش نہیں آیا اور اس پر قابو پا لیا گیا ہے۔

آئس لینڈ میں آتش فشاں

،تصویر کا ذریعہAFP/GETTY IMAGES

ہوا میں آلودگی اور گیس کا اخراج بڑھنے کی وجہ سے پیر کو یہ مقام دوبارہ بند کر دیا گیا تھا۔

آئس لینڈ میں آتش فشاں

،تصویر کا ذریعہAFP/GETTY IMAGES

تمام تصاویر کے جملہ حقوق محفوظ ہیں۔

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.