جمعرات 10؍رجب المرجب 1444ھ2؍فروری 2023ء

آئی ایم ایف کا بجلی تقسیم کار کمپنیوں پر اظہارِ عدم اعتماد

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے پاکستان میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی پر اظہارِ عدم اعتماد کیا گیا ہے۔

آئی ایم ایف اور حکومت کے درمیان تیکنیکی مذاکرات آج تیسرے روز بھی جاری رہے ، تکنیکی مذاکرات مکمل ہونے پر پالیسی مذاکرات کا آغاز ہو گا۔

مذاکرات کے دوران آئی ایم ایف نے ڈسکوز کے 100 فیصد بلوں کی وصولی میں ناکامی پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے ڈسکوز کی طرف سے بجلی کے بلوں کی وصولی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے بجلی کے ٹیرف میں سبسڈی ختم کرنے اور صنعتی شعبے کی ٹیرف سبسڈی کے خاتمے کا مطالبہ بھی کر دیا۔

آئی ایم ایف کا کہناہے کہ 100 فیصد بلوں کی وصولی اور حکومتی کمپنیوں کی کارکردگی بہتر بنائے بغیر گردشی قرض کا خاتمہ ممکن نہیں۔

بین الاقوامی مالیاتی ادارے نے کرپشن کی روک تھام اور مؤثر احتساب کے لیے ٹاسک فورس کے قیام، گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے افسران اور ان کے اہلِ خانہ کے اثاثے ڈکلیئر کرنے کا بھی مطالبہ بھی کیا ہے۔

آئی ایم ایف کی ٹیم کے آج پیٹرولیم ڈویژن سے مذاکرات میں سیکریٹری پیٹرولیم نے آئی ایم ایف کے وفد کو بریفنگ دی۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تکنیکی سطح پر مذاکرات جاری ہیں، پاکستان میں کرپشن کی روک تھام اور مؤثر احتساب کا معاملہ زیرِ غور ہے۔

آئی ایم کے وفد نے گیس سیکٹر میں اصلاحات پر زور دیا جبکہ گیس سیکٹر کے گردشی قرض پر تحفظات کا اظہار بھی کیا، گیس سیکٹر کا گردشی قرض 1550 ارب کے لگ بھگ ہے۔

آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا کہ پاکستان گیس کی قیمتوں میں توازن لائے، آئی ایم ایف نے گیس چوری و دیگر تکنیکی نقصانات روکنے پر زور بھی دیا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.