وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے معاہدے کے لیے ہماری ٹیکنیکل ٹیم نے کام مکمل کرلیا ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں تقریب سے خطاب میں اسحاق ڈار نے کہا کہ بدقسمتی سے معاہدے میں تاخیر ہوئی ہے مگر ڈیفالٹ کا کوئی خطرہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان چیلنجز سے گزر رہا ہے، سب کو پتہ ہے کہ مشکلات تھیں اور ہیں، 30 جون کو آئی ایم ایف کا پروگرام ختم ہونا ہے۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ 2017 میں پاکستان دنیا کی 24ویں معیشت بن چکا تھا، پاکستان تیزی کے ساتھ مسائل سے باہر نکلا۔
اُن کا کہنا تھا کہ تکلیف آتی ہے تو مل کر گزارہ کرنا پڑتا ہے، بجٹ سے متعلق آنے والی تمام تجاویز کا خیرمقدم کریں گے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ آئی ایم ایف سے 9ویں جائزہ کےلیے ہماری ٹیم نے کام مکمل کرلیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ڈیفالٹ کا کوئی خطرہ نہیں، ساڑھے 5 بلین ہم نے کمرشل بینکوں کے قرض ادا کیے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ 2013ء میں کہا گیا کہ ملک 6 سے 7 ماہ میں ڈیفالٹ کرے گا، ہم اُس وقت بھی صورتحال سے نکل گئے تھے، اب بھی نکل جائیں گے۔
Comments are closed.