سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف بتا رہا ہے پاکستان مالیاتی خسارے میں جا رہا ہے۔
کراچی میں پی ٹی آئی کے ترجمان مزمل اسلم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ حکومت کو مہنگائی کی کوئی فکر نہیں ہے، اسحاق ڈار ہر ہفتے صوبوں سے رابطے کریں۔
شوکت ترین کا کہنا ہے کہ غریب پیاز روٹی کھاتا ہے، لیکن آج پیاز بھی 230 روپے کلو ہے، دالیں اور پیاز پورٹ پر پڑے ہیں جاری کرائیں۔
انہوں نے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر 4.2 ارب ڈالر رہ گئے ہیں، تاجر اسٹیٹ بینک ہیڈ آفس کے باہر احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔
سابق وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ ادائیگیوں کے لیے حکومت کو پیسوں کی ضرورت ہے، ایل سیز نہ کھلنے کی وجہ سے احتجاج بھی ہو رہے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما شوکت ترین نے سوال کیا کہ قرض لے کر خسارہ کتنی دیر تک پورا کیا جا سکتا ہے؟
Comments are closed.