بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

کل مریم نواز کے ساتھ پی پی ہوگی، سعید غنی

وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کا اتحاد جاری ہے ہماری راہیں جدا نہیں ہوئی ہیں، کل مریم نواز کے ساتھ پی پی ہوگی اور قمر الزمان کائرہ موجود ہوں گے۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ اساتذہ کو پبلک سروس کمیشن کے تحت ریگلولر ہونے کا کہا گیا مگر یہ نہیں گئے، ان کے کیس میں چیف سیکریٹری اور سیکریٹری ایجوکیشن پر توہین عدالت بھی ہوئی۔

سعید غنی نے کہا کہ عدالت نے کہا کہ جو پبلک سروس کمیشن نہیں گئے انہیں فارغ کردیا جائے، پھر یہ حیدرآباد کورٹ چلے گئے وہاں سے ان کے خلاف کارروائی کرنے سے روک دیا گیا، عدالتی فیصلے کے مطابق ان کی تنخواہیں جاری رکھیں اور کنٹریکٹ میں چھ ماہ توسیع کردی۔

اُنہوں نے کہا کہ ہم نے کیس چیف جسٹس کو بھیجنے کی استدعا کی، اسی دوران یہ سپریم کورٹ چلے گئے، ہمارے پاس عدالتی فیصلوں پر عمل کرنے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں، یہ ضد کرکے بیٹھ گئے ہیں اب ہم کچھ نہیں کرسکتے۔

لاہور ہائیکورٹ میںمسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز کو نیب پیشی پر کارکنوں کو ساتھ لانے سے روکنے کی نیب کی درخواست پر سماعت نمٹا دی گئی، یہ سماعت لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے کی جن میں جسٹس سردار سرفراز ڈوگر اور جسٹس اسجد جاوید گھرال شامل تھے۔

وزیر تعلیم سندھ نے کہا کہ یہ اسکولوں میں نہیں جارہے بلکہ احتجاج پر بیٹھے ہوئے ہیں، یہ پریس کلب اور اسمبلی کے باہر رہے انہیں کسی نے کچھ نہیں کہا، احتجاج کی بھی حدود ہیں اگر سی ایم ہاوس جائیں گے توپولیس انہیں روکے گی۔

اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ ریڈ زون میں سیکورٹی ایشوز ہوتے ہیں ان کی آڑ میں کوئی اور کارروائی نہ ہوجائے، ہائیکورٹ کے فیصلے کی موجودگی میں انہیں مستقل نہیں کیا جا سکتا۔

سعید غنی نے کہا کہ جج صاحبان بھی ایک دائرے میں ہیں خواہشات پر فیصلے نہیں کرسکتے، عدالتیں قانون و آئین کے مطابق فیصلے کرنے کی پابند ہیں، جج صاحبان سے گزارش ہیں سکھر بینچ جیسے فیصلے نہ کریں اس سے تماشہ بنتا ہے۔

مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز کی قومی احتساب بیورو (نیب) دفتر میں پیشی کے سبب نیب دفتر کےباہر کا علاقہ ریڈ زون قرار دے دیا گیا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ جامشورو میں تین ایم پی اے ہیں پتا نہیں کسے معطل کرنے کا کہا گیا ہے، سکھر بینچ کا فیصلہ غلط ہے،دیکھتے ہیں الیکشن کمیشن اس پر کیا فیصلہ کرتی ہے۔

اُنہوں نے آوارہ کتوں کے حوالے سے کہا کہ  ایسا نہیں کہ کتے سندھ کے علاوہ کہیں نہیں کاٹتے، کراچی میں ڈی ایم سی کی ذمے داری ہے کہ کتوں کی بہتات کو روکا جائے جبکہ باقی جگہ میونسپل کارپوریشنز کی ذمےداری ہے۔

سعید غنی نے کہا کہ پہلے کتوں کو زہر دے کر مار دیا جاتا تھا، لوگوں نے اعتراض کیا کہ ایسے نہ مارا جائے، پھر کتوں کی ویکسینیشن کرنے کا فیصلہ کیا گیا، کتوں کی ویکسن کرنا کتوں کو مارنے سے زیادہ مشکل ہے۔ 

اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ این جے وی میں 21 بچوں نے اے ون گریڈ حاصل کیے ہیں، سرکاری اسکول این جے وی کی قابل ستائش کارکردگی ہے۔

سعید غنی نے کہا کہ چار لاکھ 75 ہزار بچے ایس ای ایف کے ذریعے تعلیم حاصل کر رہے ہیں، مزید پونے تین لاکھ بچے اس سال اس میں شامل ہوں گے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہم جو کرنا چاہتے تھے نہیں کر سکے اس کی بڑی وجہ کورونا وبا ہے، ایک سال جو ضائع ہوا واپس نہیں آسکتا۔

ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے سندھ کو ایک منصوبہ نہیں دیا یہ وعدے پورے نہیں کرتے لیکن ہم تمام سازشوں کے باوجود بھی ترقیاتی کام جاری رکھیں گے۔

وزیرتعلیم سندھ نے یہ بھی کہا کہ ٹرانسفر پالیسی بنائی ہے ٹیچر اپنی مرضی سے تبادلہ نہیں کروا سکتے، 37 ہزار ٹیچر بھرتی کرنے جارہے ہیں، دعویٰ ہے کہ تمام ٹیچرز میرٹ پر بھرتی ہوں گے۔

سعید غنی نے کہا کہ کوئی ایسا ذریعہ نہیں جس سے پتہ لگے کہ کتنے فیصد بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں، کچھ پرائیویٹ اسکول رجسٹرڈ نہیں، مدرسوں میں کتنے بچے پڑھ رہے ہیں یہ بھی معلوم نہیں۔

وزیر تعلیم کا مزید کہنا تھا کہ جو شرح تعلیم نہ حاصل کرنے والوں کی بتائی جاتی ہے وہ ٹھیک نہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.