بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

پی پی اور ن لیگ سینیٹ میں اپنا اپنا اپوزیشن لیڈرلانے کے لیے سرگرم

پی ڈی ایم سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے معاملے پر تقسیم ہوگئی، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان مسلم لیگ (ن) ایوان بالا میں اپوزیشن لیڈر کے لیے اپنے اپنے امیدوار کی حمایت کے لیے سرگرم ہوگئیں۔

ن لیگی ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے لیے کم ازکم 26 سینیٹرز کی حمایت درکار ہے، ن لیگ کے 17 ارکان ہیں، پی کے میپ، نیشنل پارٹی کے سینیٹرز کی حمایت بھی حاصل ہے۔

اسی طرح سینیٹ میں پی کے میپ اور نیشنل پارٹی کے دو دو ارکان موجود ہیں، جے یو آئی کے 5 سینیٹرز کی بھی حمایت حاصل ہے، جس کے بعد کُل تعداد 26 ہوگئی۔

مریم نواز نے کہا کہ مجھے اس بندے نے کہا کہ ان ایم این ایز کو شاید آپ کی گارنٹی کی ضرورت ہے، مجھے لگا ن لیگ کے ایم این ایز بات کرنا چاہتے ہیں، اس لیے کہا کہ میں خود بات کروں گی۔

ادھر ذرائع پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے 21 سینیٹرز ہیں، جبکہ اسے اے این پی اور بی این پی مینگل کی حمایت حاصل ہے، سینیٹ میں اے این پی اور بی این پی مینگل کے دو دو ارکان موجود ہیں، اور ان جماعتوں کی حمایت سے ہمارے ارکان کی تعداد 25 ہوگئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری جماعت اسلامی کا ایک ووٹ حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔

جیو نیوز نے جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ سے سوال کیا کہ کیا جماعت اسلامی اپوزیشن لیڈر پر پیپلز پارٹی کی حمایت کرے گی، جس پر انہوں نے کہا کہ ابھی ملاقات تو ہونے دیں دیکھیں بلاول کیا بات کرتے ہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.