
پنجاب کی ضلعی عدالتوں کے انسپکشنز کے دوران عدالتی کارروائیوں میں مختلف بے ضابطگیاں سامنے آگئیں۔
عدالتی کارروائی کے دوران پائی گئی بے ضابطگیاں ختم کرنے کے لیے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
ڈائریکٹوریٹ آف ڈسٹرکٹ جوڈیشری کی جانب سے پنجاب کے سیشن ججز کو مراسلہ جاری کیا گیا ہے جس میں ہدایت کی گئی ہے کہ ہر قسم کے عبوری حکم نامے جوڈیشل افسران خود لکھیں گے۔
مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ حکم نامے ہاتھ سے لکھے جائیں یا متعلقہ اسٹاف کو لکھوائے جائیں، کوئی بھی عبوری حکم نامہ اسٹاف خود نہیں لکھے گا۔
حتمی دلائل کے بعد ضابطۂ دیوانی کے تحت متعین وقت کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا، عدالتیں تکنیکی بنیادوں پر بار بار نوٹس جاری نہ کریں، فوجداری عدالتیں ضابطۂ فوجداری پر عمل کرتے ہوئے چارج فریم کریں۔
فوجداری مقدمات میں 249 اے، 265 کی درخواستوں کو لاہور ہائی کورٹ کی ہدایات کے مطابق وقت پر نمٹایا جائے، فوجداری عدالتیں ضابطہ فوجداری کی دفعہ 512 کی کارروائی کے دوران شہادتیں ریکارڈ کریں۔
ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ فوجداری مقدمات میں دفعہ 342 کا بیان ریکارڈ کرتے ہوئے ملزم کے خلاف دستیاب تمام شواہد اس کے سامنے رکھے جائیں۔
مراسلے میں ہدایت دی گئی ہے کہ تمام ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز متعلقہ ضلع کی تمام عدالتوں کے ریکارڈز کی انسپکشن کریں۔
لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمد قاسم خان نے حکم دیا ہے کہ تمام سیشن ججز ہدایت نامے پر من و عن عمل درآمد یقینی بنائیں۔
Comments are closed.