پروین رحمان قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، جے آئی ٹی رپورٹ اور ضمنی چالان کراچی کی انسداد ہشت گردی عدالت میں جمع کروادیا گیا۔
چالان کے مطابق پروین رحمان کو رحیم سواتی اور دیگر ساتھیوں نے قتل کیا۔ مقصد سرکاری زمین پر قبضہ کرنا تھا۔
کراچی اورنگی پائلٹ پراجیکٹ کی ڈائریکٹر پروین رحمان کے قتل میں تازہ پیش رفت یہ ہے کہ پولیس اور ایف آئی اے کی جانب سے جے آئی ٹی رپورٹ اور ضمنی چالان انسداد دہشت گردی عدالت میں جمع کروادیا گیا۔
ضمنی چالان کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم پر ڈائریکٹر ایف آئی اے کاؤنٹر ٹیررازم ونگ کی سربراہی میں جے آئی ٹی تشکیل دی گئی جس میں ایس ایس پی جنوبی، پاکستان رینجرز اور حساس اداروں کے افسران شامل تھے۔
جے آئی ٹی میں سیاست دانوں، صحافیوں اور لینڈ ڈیولپرز سے بھی تفتیش کی گئی جس سے پتا چلا کہ مقتولہ پروین رحمان نے 2011 میں فہد دیش مکھ نامی صحافی کو انٹرویو دیا تھا جس میں انہوں نے رحیم سواتی کی جانب سے او پی پی کی زمین پر قبضہ کرکے کراٹے کلب بنانے کا ذکر کیا تھا۔
پروین رحمان نے انٹرویو میں عمران سواتی کو لینڈ گریبر اور بھتہ خور قرار دیتے ہوئے بتایا تھا کہ رحیم سواتی پراجیکٹ کی زمین پر قبضہ کرنا چاہتا ہے لہٰذا شواہد اور گواہان کے بیانات کی روشنی میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ رحیم سواتی و دیگر ساتھیوں نے پروین رحمان کا قتل کیا۔
عدالت نے مزید سماعت 20 مارچ تک ملتوی کردی۔
Comments are closed.