بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

قانون سازی کے بجائے آرڈیننس لانے کا مقصد اپنی چوری چھپانا ہے، شیری رحمان

پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا ہے کہ قانون سازی کے بجائے آرڈیننس لانے کا مقصد اپنی چوری چھپانا ہے، صارفین پہلی ہی منہگائی کی چکی میں پس رہے ہیں۔

شیری رحمان نے صدارتی آرڈیننس کے حوالے سے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حکومت بجلی کے نرخوں میں اضافے اور نئے ٹیکس کے آرڈیننس لا رہی ہے، یہ صدارتی آرڈیننسز نہیں  بلکہ آئی ایم ایف کی مرضی کا منی بجٹ ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ ہم ان صدارتی آرڈیننسز کو مسترد کرتے ہیں، ایک آرڈیننس کے ذریعے 290 ارب روپے کے ٹیکس لگائے جا رہے ہیں۔

کراچی، اسلام آباد(جنگ نیوز، اسٹاف رپورٹر،…

شیری رحمان نے یہ بھی کہا کہ نیپرا کو کابینہ کو بائے پاس کرکے آئی ایم ایف کے مطابق بجلی کی قیمت بڑھانے کا اختیار ملےگا۔

اُن کا کہنا تھا کہ بجلی کے نرخوں میں 5 روپے 65 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا جا رہا ہے، اضافے سے صارفین پر مزید 884 ارب روپے کا بوجھ ڈالا جائے گا۔

شیری رحمان نے مزید کہا کہ اس اضافے سے بجلی کے بلوں میں 36 فیصد علاوہ ٹیکس اضافہ ہوگا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.