سندھ اور پنجاب میں بجلی کی لوڈشیڈنگ میں میٹرک کے طلبہ کا دہرا امتحان رہا، حیدرآباد، لاڑکانہ، میرپور خاص، سکھر، نوابشاہ، عمرکوٹ، تھر پارکر سمیت کئی اضلاع کے امتحانی مراکز میں بجلی نہ ہونے سے طلبہ کی حالت غیر ہوگئی۔
لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں بھی میٹرک امتحانات کے دوران بجلی کی لوڈشیڈنگ سے طلبہ پریشان رہے، امتحان کی تیاری کرنا اور امتحان دینا مشکل ہوگیا۔
سندھ کے کئی امتحانی مراکز میں گرمی کے ساتھ نقل کا بازار بھی گرم رہا ، کہیں پرچہ آؤٹ ہو کر سوشل میڈیا پر آگیا تو کہیں فوٹو اسٹیٹ کی دکانوں پر فروخت ہوتا رہا ۔
اسکولوں کے باہر غیر متعلقہ افراد کی موجودگی بھی مسئلہ بنی رہی، کئی امتحانی مراکز پر موبائل فون کا آزادانہ استعمال بھی دیکھا گیا۔
واضح رہے کہ حیدرآباد تعلیمی بورڈ، لاڑکانہ، میرپور خاص، سکھر اور نوابشاہ تعلیمی بورڈکا آج پہلا پرچہ ہوا۔
ناظم امتحانات کے مطابق حیدرآباد تعلیمی بورڈ کے تحت آج نویں جماعت کا انگریزی کا پرچہ لیا گیا، 1 لاکھ 30 ہزار طلبہ و طالبات کے لئے 270 امتحانی مراکز بنائے گئے ہیں ۔
سکھر میں لوڈشیڈنگ کےسبب امتحانی مراکزمیں شدید گرمی میں طلبہ پریشان رہے، سیکریٹری امتحانات نے بتایا کہ نقل کی روک تھام کےلیے27 سے زائد چھاپہ مار ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔
ناظم امتحانات نے کہا کہ حیدرآباد امتحانات کے دوران لوڈشیڈنگ نہ کرنے کیلئے حیسکو حکام سے بات کی ہے۔
دوسری جانب گورنمنٹ گرلزاور میونسپل ہائی اسکول سے پیپر آؤٹ ،امتحانی مراکز کے باہر غیرمتعلقہ افراد کا رش رہا۔
نواب شاہ کےایچ ایم خواجہ ہائی اسکول ،اسلامیہ ہائرسیکنڈری اورکئی امتحانی مراکز سے بھی پرچہ آؤٹ ہونے کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔
جیکب آباد میں نویں جماعت کا اردو اور سندھی کا پرچہ 20 منٹ تاخیر سے پہنچا،مختلف امتحانی مراکز میں موبائل فون کا استعمال دیکھا گیا۔
میرپورخاص، عمرکوٹ اور تھرپارکر میں امتحانات کے دوران لوڈ شیڈنگ بھی جاری رہی ، شکارپور میں نویں جماعت کا سندھی کا پرچہ ابتدائی وقت میں ہی سوشل میڈیا پر آؤٹ ہوگیا۔
ٹھٹھہ میں بھی میٹرک امتحانات کے دوران لوڈ شیڈنگ سے مراکز میں طلبہ کا برا حال رہا۔
Comments are closed.