بدھ7؍شوال المکرم 1442ھ19؍مئی 2021ء

جاوید لطیف کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم

لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ نون کے اسیر رہنما جاوید لطیف کی رہائی کے لیے دائر کی گئی درخواست آئی جی پنجاب کی رپورٹ کی روشنی میں نمٹا دی۔

عدالتِ عالیہ کے جسٹس انوار الحق پنوں نے جاوید لطیف کے بھائی منور لطیف کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے آئی جی پنجاب پولیس کو جاوید لطیف کی زندگی کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم بھی دیا۔

اس سے قبل جاوید لطیف کو بکتر بند گاڑی میں لا کر عدالت کے رو برو پیش کیا گیا۔

لاہور ہائی کورٹ نے جاوید لطیف کی گرفتاری کے خلاف درخواست پر آئی جی پولیس کو نوٹس جاری کر دیا۔

عدالت میں آئی جی پولیس کی رپورٹ پیش کی گئی جس میں بتایا گیا کہ جاوید لطیف کا مجاز عدالت سے 5 روز کا جسمانی ریمانڈ حاصل کیا ہے۔

جاوید لطیف کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ جاوید لطیف کورونا وائرس کے مریض رہ چکے ہیں، انہیں گھر کا کھانا دینے کی اجازت دی جائے۔

لاہور ہائی کورٹ نے انہیں ہدایت کی کہ جاوید لطیف پولیس کسٹڈی میں ہیں، یہ معاملہ مجسٹریٹ کے پاس بیان کریں۔

جاوید لطیف کے بھائی منور لطیف نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ تھانہ ٹاؤن شپ میں میاں جاوید لطیف کے خلاف غداری کا مقدمہ درج ہے، جاوید لطیف نے ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے سیشن کورٹ سے رجوع کیا ہے۔

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ایڈیشنل سیشن جج نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا، تاہم جاوید لطیف کو سینکڑوں سی آئی اے اہلکاروں نے سگیاں پل پر حراست میں لیا، حراست میں لینے پر بتایا گیا کہ افسران کے حکم پر گرفتار کر رہے ہیں۔

جاوید لطیف کے بھائی منور لطیف نے درخواست میں یہ بھی کہا ہے کہ مقدمہ ٹاؤن شپ تھانے میں درج ہے، لہٰذا سی آئی اے پولیس جاوید لطیف کو گرفتار نہیں کر سکتی، جاوید لطیف کی گرفتاری سے قبل اسپیکر قومی اسمبلی سے منظوری بھی نہیں لی گئی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.